’بالآخر انصاف کی جیت ہوئی‘، بلقیس بانو معاملہ میں سپریم کورٹ کے فیصلہ پر سیاسی شخصیات نے کیا کہا؟

سی پی آئی ایم کی سینئر لیڈر برندا کرات نے سپریم کورٹ کے فیصلہ پر کہا کہ ’’کم از کم یہ فیصلہ انصاف کی امید پیدا کرتا ہے، خصوصاً سپریم کورٹ نے مرکزی حکومت اور گجرات حکومت کی صلاحیتوں پر جو تبصرہ کیا۔‘‘

بلقیس بانو، تصویر آئی اے این ایس
بلقیس بانو، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

سپریم کورٹ نے گجرات حکومت کا فیصلہ پلٹتے ہوئے بلقیس بانو اجتماعی عصمت دری معاملہ کے 11 قصورواروں کی رِہائی ختم کر دی ہے۔ عدالت عظمیٰ نے اپنے فیصلے میں یہ بھی کہا کہ گجرات حکومت کا فیصلہ طاقت کا غلط استعمال ہے۔ اب کئی سماجی کارکنان اور اپوزیشن لیڈران بی جے پی پر حملہ آور نظر آ رہے ہیں۔ مسلم سیاسی شخصیات کا رد عمل بھی آنا شروع ہو گیا ہے جس میں سپریم کورٹ کے فیصلے کو انصاف کی جیت ٹھہرایا جا رہا ہے۔ آئیے یہاں جانتے ہیں کہ اہم سیاسی شخصیات نے گجرات حکومت کے خلاف سپریم کورٹ کا فیصلہ سامنے آنے کے بعد کس طرح کا رد عمل ظاہر کیا...

پرینکا گاندھی (کانگریس لیڈر):

بالآخر انصاف کی جیت ہوئی۔ سپریم کورٹ نے گجرات فسادات کے دوران اجتماعی عصمت دری کی شکار بلقیس بانو کے ملزمین کی رِہائی رد کر دی ہے۔ اس حکم سے بی جے پی کی خاتون مخالف پالیسیوں پر پڑا ہوا پردہ ہٹ گیا ہے۔ اس حکم کے بعد عوام کا نظامِ انصاف کے تئیں اعتماد مزید مضبوط ہوگا۔ بہادری کے ساتھ اپنی جنگ کو جاری رکھنے کے لیے بلقیس بانو کو مبارکباد۔


برندا کرات (سی پی آئی-ایم لیڈر):

ہم سپریم کورٹ کے فیصلے کا استقبال کرتے ہیں۔ کم از کم یہ فیصلہ انصاف کی کچھ امید روشن کرتا ہے۔ خصوصاً سپریم کورٹ نے مرکزی حکومت اور گجرات حکومت کی صلاحیتوں پر جو تبصرہ کیا۔ یہ گجرات حکومت ہی تھی جس نے دستاویز قبول کیے تھے۔ عدالت نے اسے فرضی مانا ہے۔ یہ وزارت داخلہ ہی تھا جس نے عرضی کو حوصلہ بخشا، جس سے قصورواروں کی رِہائی ہوئی۔ ایسے میں سپریم کورٹ کے فیصلے کا استقبال ہونا چاہیے۔

راہل گاندھی (کانگریس لیڈر):

انتخابی فائدے کے لیے ’انصاف کا قتل‘ کرنے کی روش جمہوری نظام کے لیے خطرناک ہے۔ آج سپریم کورٹ کے فیصلے نے ایک بار پھر ملک کو بتا دیا کہ ’مجرموں کا محافظ‘ کون ہے۔ بلقیس بانو کی انتھک جدوجہد تکبر سے بھری بی جے پی حکومت کے خلاف انصاف کی جیت کی علامت ہے۔


اسدالدین اویسی (اے آئی ایم آئی ایم لیڈر):

میں پہلے دن سے ہی یہ کہہ رہا ہوں کہ ایک پارٹی کے طور پر بی جے پی بلقیس بانو کی اجتماعی عصمت دری کرنے والوں کی مدد کرتی رہی ہے۔ اب یہ بات سپریم کورٹ کے تازہ فیصلے سے ایک بار پھر سچ ثابت ہو گئی۔ میں بلقیس بانو کی بہادری کو سلام کرتا ہوں۔ بی جے پی کو بلقیس بانو کے ساتھ کھڑا ہونا چاہیے تھا۔

عمران پرتاپ گڑھی (کانگریس لیڈر):

بلقیس بانو کیس میں سپریم کورٹ کا فیصلہ تاریخی ہے۔ گجرات کی بی جے پی حکومت کے ذریعہ زانیوں کو رِہا کرنے کے فیصلے کو پلٹنے کا فیصلہ لائق استقبال ہے۔ ملک کی بیٹیوں کو انصاف کی امید عطالت سے ہی بچی ہے۔ زانی پھر سے جیل جائیں گے، یہ فیصلہ حکومت کے لیے شرمناک ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔