پانچویں نسل کے ملکی جنگی طیارے کے ماڈل کو منظوری، طیارہ بنانے میں نجی کمپنیوں کی بھی لی جائے گی مدد
ایڈوانسڈ میڈیم کامبیٹ ایئر کرافٹ (اے ایم سی اے) ملک میں ہی بننے والا دوسرا فائٹر ایئر کرافٹ ہوگا۔ حال میں امریکہ، روس اور چین کے پاس پانچویں نسل کے اسٹیلتھ جنگی طیارے ہیں۔

ویڈیو گریب
ہندوستان میں بننے والے پانچویں نسل کے طیارے یعنی ایڈوانسڈ میڈیم کامبیٹ ایئر کرافٹ (اے ایم سی اے) کے پروڈکشن ماڈل کو مرکزی حکومت کی منظوری مل گئی ہے۔ تنظیم برائے دفاعی تحقیق و ترقی (ڈی آر ڈی او) اس کے ماڈل ایڈوانسڈ میڈیم کامبیٹ ایئرکرافٹ کے ڈیزائن پر پہلے سے کام کر رہا ہے۔ حال میں صرف تین ملکوں امریکہ، روس اور چین کے پاس پانچویں نسل کے اسٹیلتھ جنگی طیارے ہیں۔
وزارت دفاع نے منگل کو بتایا کہ ایئر کرافٹ کو بنانے کے لیے سرکاری کے ساتھ نجی کمپنی کو بھی بولی لگانے کا موقع دیا جائے گا۔ ایئروناٹیکل ڈیولپمنٹ ایجنسی (اے ڈی اے) جلد ہی اس کے لیے اکسپریشن آف انٹریسٹ (ای او آئی) جاری کرے گا۔
طیارہ بنانے میں نجی کمپنیوں کو موقع دینے کے اعلان سے دفاع اور اس سے جڑے سیکٹرس کی کمپنیوں کے شیئرس میں قریب 6 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔ نفٹی انڈیا ڈیفنس انڈیکس بھی 52 ہفتہ کے نئے ہائی 8,674.05 پر پہنچ گیا۔
ایڈوانسڈ میڈیم کامبیٹ ایئر کرافٹ (اے ایم سی اے) ملک میں ہی بننے والا دوسرا فائٹر ایئر کرافٹ ہوگا۔ اس سے پہلے ہندوستان میں لائٹ کامبیٹ ایئر کرافٹ (ایل سی اے) تیجس اور اس کے ایڈوانسڈ ورزن تیجس مارک-1 کو تیار کیا جا چکا ہے۔ اس کے مزید اعلیٰ درجے کے ورزن مارک-1 اے پر کام جاری ہے۔ اطلاع کے مطابق اے ایم سی اے 2035 تک فضائیہ اور بحریہ میں تعیناتی کے لیے دستیاب ہوگا۔
واضح رہے کہ اپریل 2024 میں سلامتی پر کابینہ کمیٹی (سی سی ایس) نے پانچویں نسل کے ملکی فائٹر جیٹ کے ڈیزائن اور ترقی کے لیے 15 ہزار کروڑ روپے کے منصوبے کو منظوری دی تھی۔ یہ فائٹر جیٹ ایڈوانسڈ میڈیم کامبیٹک ایئر کرافٹ ہے۔
اے ڈی اے اس پروگرام کے ایگزیکیوشن اور طیارے کا ڈیزائن کرنے کے لیے نوڈل ایجنسی ہے۔ اے ڈی اے تنظیم برائے دفاعی تحقیق و ترقی (ڈی آر ڈی او) کے تحت آتا ہے۔ یہ طیارہ ہندوستانی فضائیہ کے دیگر جنگی طیاروں سے بہتر ہوگا۔ دشمن کے رڈار سے بچنے کے لیے ہائی ٹیک اسٹیلتھ ٹکنالوجی سے مزین ہوگا۔ بین الاقوامی سطح پر استعمال ہو رہے پانچویں نسل کے دیگر اسٹیلتھ جنگی طیاروں کے جیسا یا اس سے بھی بہتر ہوگا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔