بہار: بی پی ایس سی ’ٹی آر ای 3‘ کا پیپر لیک! 300 طلبا کو حراست میں لے کر پوچھ تاچھ شروع

بہار میں 15 مارچ کو بی پی ایس سی ’ٹی آر ای 3‘ کا امتحان تھا، اس امتحان میں شامل ہونے سے قبل کئی طلبا ہزاری باغ پہنچے تھے، پیلاول تھانہ کے پاس کوہنور ہوٹل میں تقریباً 300 طلبا کو پولیس نے روک لیا۔

<div class="paragraphs"><p>علامتی تصویر</p></div>

علامتی تصویر

user

قومی آوازبیورو

طلبا کے لیے امتحان سے قبل پیپر لیک ہونا ایک خوفناک خواب بنتا جا رہا ہے۔ ابھی زیادہ دن نہیں ہوئے ہیں جب اتر پردیش میں پیپر لیک کا معاملہ سامنے آیا تھا اور طلبا نے سڑکوں پر اتر کر اس کے خلاف زوردار مظاہرہ کیا تھا، اور اب بہار میں کچھ ایسی ہی خبریں سامنے آ رہی ہیں۔ بہار میں بی پی ایس سی ’ٹی آر ای 3‘ کا امتحان چل رہا ہے۔ اس درمیان پیپر لیک کی خبریں سامنے آ رہی ہیں، جس کو پیش نظر رکھتے ہوئے تقریباً 300 طلبا کو پولیس نے حراست میں لے لیا ہے۔ ان سے پوچھ تاچھ کی جا رہی ہے اور یہ جاننے کی کوشش ہو رہی ہے کہ ان کے پاس جو سوالنامے ہیں، آج کے امتحان میں وہی پوچھا گیا ہے یا پھر پیپر لیک کی خبر فرضی ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق بڑی تعداد میں طلبا ’ٹی آر ای 3‘ (ٹیچر ریکروٹمنٹ اگزامنیشن) کی تیاری کرنے کے لیے ہزاری باغ میں جمع ہوئے تھے۔ پیلاوت تھانہ کے پاس کوہنور ہوٹل میں 200 سے زائد طلبا تھے جنھیں ہوٹل میں ہی پولیس انتظامیہ کے افسران نے روک لیا۔ کئی طلبا کو امتحان کے لیے جاتے ہوئے راستہ میں بھی روکا گیا۔ پیپر لیک کی خبر جب ہزاری باغ پولیس کو ملی تو فوراً محکمہ متحرک ہوا اور طلبا کو حراست میں لیا گیا۔


کچھ میڈیا رپورٹس میں بتایا جا رہا ہے کہ انتظامیہ نے دو گاڑیوں میں جاتے ہوئے کچھ طلبا کو روکا ہے۔ نگواں ٹول پلازہ کے پاس طلبا کو حراست میں لیے جانے کی خبر موصول ہو رہی ہے۔ خبروں کے مطابق گزشتہ دو دنوں سے ان کی ایک خاص سوالنامہ کو سامنے رکھ کر تیاری کرائی جا رہی تھی۔ جمعہ کو ہوٹل سے طلبا الگ الگ بس سے امتحان مراکز کے لیے روانہ ہوئے تھے۔ اسی دوران پولیس کو خفیہ جانکاری ملی جس کی بنیاد پر یہ کارروائی ہوئی۔ کچھ طلبا کو خفیہ مقام پر لے جا کر پولیس پوچھ تاچھ کر رہی ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ کسی بھی طالب علم کے پاس ان کا موبائل فون نہیں ہے۔ معاملہ کافی حساس ہے، اس لیے کوئی اعلیٰ افسر اس معاملے کچھ بھی کہنے سے پرہیز کر رہے ہیں۔

ہزاری باغ ایس پی اروند کمار سنگھ کا ایک بیان سامنے آیا ہے جس میں انھوں نے کہا ہے کہ طلبا سے پوچھ تاچھ کی جا رہی ہے اور یہ جانچ کا موضوع ہے کہ جو سوالنامہ طلبا سے برآمد کیا گیا ہے وہ امتحان میں پوچھا گیا ہے یا نہیں۔ اس سلسلے میں ہزار باغ پولیس لگاتار بہار پولیس سے بھی رابطہ میں ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔