سمندر ہو رہا خطرناک، 2080 تک 70 فیصد آکسیجن کی کمی کا اندیشہ، مچھلیوں کی پھولنے لگے گی سانس!

ایک اسٹڈی میں بتایا گیا ہے کہ اگر ایک بار سمندروں میں گھلی ہوئی آکسیجن ختم یا کم ہو گئی تو اسے واپس پہلے والی صورت میں لانا ناممکن ہو جائے گا، یہ ایک ایسا عمل ہے جسے ٹھیک کرنا بہت مشکل ہے۔

تصویر آئی اے این ایس
تصویر آئی اے این ایس
user

تنویر

دنیا میں بڑھتی آلودگی کی وجہ سے انسانوں پر منفی اثر پڑنے کی باتیں تو اکثر ہوتی رہتی ہیں، لیکن کیا آپ کو معلوم ہے کہ سمندر میں رہنے والی مچھلیوں کے لیے بھی آنے والے دن آسان نہیں ہوں گے۔ ایک اسٹڈی میں اس بات کا انکشاف ہوا ہے کہ 2080 تک سمندروں میں آکسیجن 70 فیصد تک کم ہو جائے گی۔ اس کا اثر یہ ہوگا کہ سمندری حیات کے لیے پریشانیاں بڑھ جائیں گی۔ مچھلیوں کی سانس پھولنے لگے گی اور مچھلیوں کی کئی نسلیں تباہ ہو جائیں گی۔

اسٹڈی میں بتایا گیا ہے کہ انسانوں نے آلودگی اس قدر پھیلا رکھی ہے کہ ماحولیاتی تبدیلی کا اثر سمندروں پر بھی پڑنا شروع ہو گیا ہے۔ سمندروں کے درمیان والا حصہ، جہاں پر سب سے زیادہ مچھلیاں پائی جاتی ہیں، وہاں پر لگاتار آکسیجن کی کمی دیکھنے کو مل رہی ہے۔ آکسیجن کم ہونے کی شرح کی رفتار غیر فطری بتائی جا رہی ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ گزشتہ سال یعنی 2021 میں دنیا بھر کے سمندروں میں آکسیجن سنگین سطح پر پہنچ گئی ہے۔


واضح رہے کہ سمندروں میں آکسیجن گھلی ہوئی شکل میں ہوتی ہے۔ وہ بھی گیس کی شکل میں۔ جیسے زمین پر جانوروں کو سانس لینے کے لیے آکسیجن کی ضرورت ہوتی ہے، ویسے ہی سمندری جانداروں کو بھی آکسیجن کی ضرورت ہوتی ہے۔ لیکن جس طرح سے ماحولیاتی تبدیلی دیکھنے کو مل رہی ہے، سمندر میں گرمی پیدا ہو رہی ہے۔ اس کا اثر یہ ہو رہا ہے کہ پانی میں گھلی ہوئی آکسیجن کی مقدار لگاتار کم ہوتی جا رہی ہے۔ سائنسداں دہائیوں سے لگاتار سمندر میں کم ہو رہی آکسیجن کو ٹریک کر رہے ہیں۔

نئی اسٹڈی میں کلائمیٹ ماڈلس کے ذریعہ بتایا گیا ہے کہ کس طرح آنے واے وقت میں سمندروں میں گھلی ہوئی آکسیجن ختم ہوتی چلی جائے گی۔ اس عمل کو ’ڈی آکسیجنیشن‘ کہتے ہیں۔ یہ صرف کسی خاص سمندر میں نہیں دیکھا جا رہا، بلکہ پوری دنیا کے سمندر اس سے متاثر ہوں گے۔ یہ ضرور ہو سکتا ہے کہ الگ الگ سمندروں میں آکسیجن کی موجودگی میں فرق ہو سکتا ہے۔


مذکورہ اسٹڈی میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ اگر ایک بار سمندروں میں گھلی ہوئی آکسیجن ختم یا کم ہو گئی تو اسے واپس پہلے والی صورت میں لانا ناممکن ہو جائے گا۔ یہ ایک ایسا عمل ہے جسے ٹھیک کرنا بہت مشکل ہے۔ سمندر کے درمیان کی سطح ڈی آکسیجنیشن کے عمل سے زیادہ متاثر ہو رہا ہے۔ یہ سطح اب مچھلیوں کے لیے محفوظ نہیں رہی۔ سال 2021 میں ملے اس سے متعلق ڈاٹا بہت خوفناک ہیں۔ یہ اسٹڈی حال ہی میں اے جی یو جرنل میں شائع ہوئی ہے جس میں واضح طور پر کہا گیا ہے کہ کلائمیٹ چینج یعنی ماحولیاتی تبدیلی کی وجہ سے آکسیجن کی سطح زمین، پانی اور فضا تینوں پر تقریباً ایک جیسا اثر ڈال رہی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔