ملک میں ڈر بڑھ رہا ہے جس کی وجہ سے نفرت بڑھ رہی ہے: راہل گاندھی

مہنگائی کے خلاف دہلی کے رام لیلا میدان میں منعقدہ ’ہلہ بول ریلی‘ سے خطاب کرتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا کہ ملک کے تمام ادارے دباؤ میں ہیں اور اس کے خلاف صرف کانگریس کا کرکن ہی لڑ سکتا ہے

کانگریس کی ہلہ بول ریلی سے خطاب کرتے راہل گاندھی / قومی آواز / وپن
کانگریس کی ہلہ بول ریلی سے خطاب کرتے راہل گاندھی / قومی آواز / وپن
user

سید خرم رضا

نئی دہلی: دہلی کے تاریخی رام لیلا میدان میں کانگریس کی مہنگائی اور بے روزگاری کے خلاف ’ہلہ بول ریلی‘ سے خطاب کرتے ہوئے کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے کہا کہ ’’ملک کی حالت آپ کو نظر آ رہی ہے۔ ملک میں کیا ہو رہا ہے اور کیا نہیں ہو رہا ہے آپ سے نہیں چھپایا جا سکتا ہے۔ جب سے بی جے پی حکومت آئی ہے ملک میں نفرت اور غصہ بڑھتا ہی جا رہا ہے۔ نفرت ڈر کی ایک شکل ہے اور جو ڈرتا نہیں اس کے دل میں نفرت نہیں ہوتی۔‘‘

راہل گاندھی نے اپنی بات کو آگے بڑھاتے ہوئے کہا ’’جب ہم یہ کہتے ہیں کہ ہندوستان میں نفرت بڑھتی جا رہی ہے تو اس کو دوسرے الفاظ میں یہ کہا جا سکتا ہے کہ ملک میں ڈر بڑھ رہا ہے اور یہ ڈر بڑھتی غریبی کی وجہ سے ہے۔ جس کا فائدہ ملک کی برسر اقتدار جماعت بی جے پی اٹھا رہی ہے۔‘‘ انہوں نے اس موقع پر سوال کیا کہ اس نفرت اور ڈر کا فائدہ کس کو مل رہا ہے؟ کیا غریب کو اس ڈر اور نفرت کا فائدہ مل رہا ہے؟ کیا کسانوں اور چھوٹے کاروباریوں کو کوئی فائدہ مل رہا ہے؟ انہوں نے کہا کہ اس نفرت اور ڈر کا فائدہ صرف دو سرمایہ داروں کو پہنچ رہا ہے۔ سب کچھ ان دو سرمایہ داروں کے ہاتھوں میں جا رہا ہے۔


کانگریس کی ہلہ بول ریلی سے خطاب کرتے راہل گاندھی / قومی آواز / وپن
کانگریس کی ہلہ بول ریلی سے خطاب کرتے راہل گاندھی / قومی آواز / وپن

راہل گاندھی نے اس ڈر اور نفرت کو فروغ دینے کے لئے ذرائع ابلاغ کے کردار پر بھی سوال اٹھائے۔ انہوں نے کہا کہ ذرائع ابلاغ کی طرف سے عوام کو ڈرایا جاتا ہے، جس کا فائدہ ان دو سرمایہ داروں کو پہنچتا ہے۔ مثال دیتے ہوئے انہوں نے نوٹ بندی کا ذکر کیا اور کہا کہ اس میں یہی ہوا۔ انہوں نے کہا کہ سرمایہ داروں کا قرض معاف کیا گیا لیکن کسانوں کا نہیں۔ انہوں نے سوال کیا ان کا قرض معاف کیوں نہیں کیا گیا؟ انہوں نے کہا کہ تین زرعی قوانین جو کالے قانون تھے، ان کے خلاف کسان سڑکوں پر آئے اور حکومت کو وہ قوانین واپس لینے پڑے۔ راہل گاندھی نے کہا کہ یہی بات جی ایس ٹی کے ساتھ ہوئی۔ کانگریس دوسرا جی ایس ٹی نظام لانا چاہتی تھی لیکن بی جے پی نے اس کو بدلا اور چھوٹے کاروباریوں کو تباہ کر دیا۔

بڑی تعداد میں آئے لوگوں سے خطاب کرتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا کہ اب ملک چاہے بھی تو نوجوانوں کو روزگار نہیں دے سکتا کیونکہ ملک کے نوجوانوں کو روزگار یہ دو سرمایہ دار نہیں دے سکتے جو ادارے دے سکتے تھے اس کی حکومت نے ریڑھ کی ہڈی توڑ دی ہے۔ یہ کہتے ہوئے کہ مہنگائی کی مار سے عوام پریشان ہیں، راہل گاندھی نے سال 2014 اور آج قیمتوں کی قیمتوں کا موازنہ بھی پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ ایک طرف عوام کو بے روزگاری کی چوٹ لگ رہی ہے دوسری طرف مہنگائی کی مار پڑ رہی ہے اور کانگریس نے گزشتہ 70 سالوں میں ایسی مہنگائی کبھی نہیں ہونے دی۔


کانگریس کی ہلہ بول ریلی سے خطاب کرتے راہل گاندھی / قومی آواز / وپن
کانگریس کی ہلہ بول ریلی سے خطاب کرتے راہل گاندھی / قومی آواز / وپن

کانگریس اور حزب اختلاف کی پریشانیوں کا ذکر کرتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا کہ حزب اختلاف پارلیمنٹ میں لوگوں کے مسائل نہیں اٹھا سکتی، کیونکہ ان کو وقت ہی نہیں دیا جاتا۔ میڈیا کا کام عوام کے مسائل اٹھانے کا ہے لیکن میڈیا اب ان دو سرمایہ داروں کے ہاتھ میں ہے اور عوام کو اس حقیقت کے بارے میں معلوم ہے۔ راہل گاندھی نے مزید کہا ’’عوام جانتی ہے کہ ٹی وی کس کا ہے اور یہ کس کے لئے کام کرتا ہے۔ میڈیا نریندر مودی کے لئے کام کرتا ہے اور نریندر مودی ان دو سرمایہ داروں کے لئے کام کرتے ہیں۔‘‘ انہوں نے دو ٹوک الفاظ میں کہا کہ نریندر مودی وزیر اعظم ان سرمایہ داروں کی حمایت کے بغیر نہیں ہو سکتے!

بھارت جوڈو یاترا کی ضرورت پر بات کرتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا کہ آج تمام اداروں پر دباؤ ہے اور عوام تک سچائی پہنچانے کا واحد راستہ یہی ہے کہ ان کے بیچ میں پہنچا جائے۔ اس لئے اس ’بھارت جوڈو یاترا‘ کی ضرورت پیش آئی۔ آج ہم نہیں کھڑے ہوئے تو یہ ملک نہیں بچے گا۔ راہل گاندھی نے کہا کہ آج دو ہندوستان بن گئے ہیں۔ ایک غریب، کسان، بے روزگاروں کا جہاں کوئی خواب نہیں دیکھ سکتا۔ دوسرا ہندوستان ان چند سرمایہ داروں کا ہے اور اس میں وہ جو خواب دیکھنا چاہتے ہیں دیکھ سکتے ہیں۔ آج ان دو ممالک اور نظریوں میں لڑائی ہے۔ نریندر مودی کی نظر میں چند سرمایہ دار ہیں جبکہ کانگریس کا نظریہ ہے کہ ہندوستان سب کا ہے۔


راہل گاندھی نے اس موقع پر اس بات کا جواب دیا کہ جب کانگریس بر اقتدار تھی تو اس نے عوام کے لئے کیا کچھ کیا۔ انہوں نے بتایا کہ یو پی اے کی دور میں غریب اور کسانوں کو سب کچھ دیا گیا۔ کسانوں کا قرض معاف کیا گیا، غریب مزدوروں کے لئے منریگا اسکیم لائی گئی، لوگوں کو زمین کا قانون دیا گیا اور یہ سب حکومت نے دیا اس کے لئے ان کو سڑکوں پر نہیں اترنا پڑا۔ انہوں نے بتایا کہ یو پی اے کے وقت میں معاشی ترقی ہوئی۔ کانگریس نے 27 کروڑ لوگوں کو غریبی سے نکالا جبکہ مودی حکومت نے 23 کروڑ لوگوں کو غریبی میں واپس دھکیل دیا۔

اپنے خطاب کے آخر میں راہل گاندھی نے کہا کہ نفرت اور ڈر پھیلانے سے ہندوستان کو نہیں بلکہ اس کے دشمنوں کو فائدہ ہوگا۔ انہوں نے سوال کیا کہ کیا مہنگائی، بے روزگاری، نفرت اور ڈر سے ملک مضبوط ہوتا ہے؟ انہوں کہا ’’کانگریس نفرت مٹاتی ہے تو ہندوستان تیزی سے آگے بڑھتا ہے۔ یہ کانگریس نے کر کے دکھایا ہے۔ کانگریس کا کارکن ہی ملک کو بچا سکتا ہے۔ کانگریس کا نظریہ ہی ملک کو ترقی کے راستے پر لا سکتا ہے۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 04 Sep 2022, 3:16 PM