بہار میں خوف کا ماحول، لوگ خدا کا نام لے کر گھر سے نکلتے ہیں: منوج جھا

منوج جھا نے بہار کی بگڑتی قانون و انتظام کی صورتحال پر تشویش ظاہر کی، کہا کہ لوگ خوف میں جیتے ہیں اور صرف بھگوان کا نام لے کر گھر سے نکلتے ہیں، حکومت حقیقت سے نظریں چرا رہی ہے

<div class="paragraphs"><p>آر جے&nbsp;ڈی کے راجیہ&nbsp;سبھ رکن منوج جھا / آئی اے این ایس</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

پٹنہ: بہار میں امن و امان کی بگڑتی صورتحال پر آر جے ڈی کے راجیہ سبھا رکن منوج کمار جھا نے شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ریاست میں اس وقت ایسا ماحول بن چکا ہے کہ لوگ گھر سے نکلتے ہوئے صرف خدا کا نام لیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہر روز کہیں نہ کہیں ریپ، قتل اور لوٹ کی وارداتیں ہو رہی ہیں، جس سے عوام میں خوف و ہراس پھیل چکا ہے۔

منوج جھا نے کہا کہ یہ صرف ایک سیاسی ردعمل نہیں بلکہ بہار کی اجتماعی شعور سے ابھری ہوئی فکرمندی ہے۔ انہوں نے کہا، ’’براہِ کرم اسے محض ٹوئٹ نہ کہیں۔ یہ ایک سنجیدہ اور حقیقت پر مبنی تشویش ہے۔ آپ خود جائزہ لیجئے کہ ریاست میں کیا ہو رہا ہے۔ روزانہ کوئی نہ کوئی ہولناک واقعہ پیش آ رہا ہے، جس سے واضح پیٹرن بنتا جا رہا ہے۔‘‘

انہوں نے مزید کہا، ’’بہار میں ایک دن ریپ ہوتا ہے، دوسرے دن قتل اور تیسرے دن عوام خوف کے سائے میں زندگی گزارنے پر مجبور ہوتے ہیں۔ اس خوف کے ماحول میں لوگ گھر سے نکلتے ہوئے صرف بھگوان کا نام لیتے ہیں۔ اگر آپ قانون و انتظام سے متعلق اعداد و شمار پر نظر ڈالیں تو وہ ہلا دینے والے ہیں۔ سب سے تشویشناک سوال یہ ہے کہ بہار کو چلا کون رہا ہے؟ کیا وزیر اعلیٰ نتیش کمار کو معلوم ہے کہ ریاست میں کیا ہو رہا ہے؟‘‘


منوج جھا نے خدشہ ظاہر کیا کہ ’’شاید نتیش کمار تک سچائی نہیں پہنچ رہی۔ یا تو کچھ افسران کی جانب سے، یا دہلی کے اشارے پر ان کا وژن محدود کر دیا گیا ہے۔ یہ بہار کے لیے نہایت تشویشناک بات ہے۔‘‘

ان کے اس بیان سے قبل آر جے ڈی کے صدر لالو پرساد یادو نے بھی ایکس (ٹوئٹر) پر بہار کی قانون و انتظام کی صورتحال کو لے کر وزیر اعلیٰ پر سخت حملہ کیا تھا۔ انہوں نے لکھا، ’’نتیش بتائیں کہ شام پانچ بجے سے پہلے گھروں میں گھس کر کتنی ہلاکتیں ہو رہی ہیں؟ کیا نتیش کو علم ہے کہ ان کے دور اقتدار میں سرکاری اعداد و شمار کے مطابق 65,000 قتل ہو چکے ہیں؟‘‘

لالو نے الزام لگایا کہ نتیش اور بی جے پی نے قانون و انتظام کا جنازہ نکال دیا ہے اور پولیس میں اس قدر بدعنوانی، لاپرواہی اور کام چوری پہلے کبھی نہیں دیکھی گئی۔

اس معاملے پر جے ڈی یو نے بھی لالو پر جوابی حملہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ ’ٹوئٹ-ٹوئٹ کا کھیل‘ بند کریں۔ اس پر منوج جھا کا کہنا تھا کہ یہ کوئی کھیل نہیں بلکہ بہار کی زمینی سچائی ہے جس سے آنکھیں چرانا سنگین غلطی ہوگی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔