بھیما-کوریگاؤں کیس میں گرفتار فادر اسٹین سوامی کا انتقال، راہل گاندھی کا اظہارِ غم

کئی سنگین بیماریوں سے نبرد آزما فادر اسٹین سوامی کا آج ممبئی کے ایک نجی اسپتال میں انتقال ہو گیا، جہاں ہائی کورٹ کے حکم پر ان کا علاج چل رہا تھا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

بھیما کوریگاؤں کیس میں ملزم بنائے گئے سماجی کارکن اسٹین سوامی کا 84 سال کی عمر میں آج ممبئی کے اسپتال میں انتقال ہو گیا۔ بمبئی ہائی کورٹ میں آج ہی اسٹین سوامی کی ضمانت عرضی پر سماعت ہونی تھی۔ ہائی کورٹ میں سماعت کے دوران اسٹین سوامی کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ بڑے افسوس سے عدالت کو مطلع کرنا پڑ رہا ہے کہ فادر اسٹین سوامی کا انتقال ہو گیا ہے۔

جھارکھنڈ سے گرفتار کیے گئے اسٹین سوامی پارکنسن سمیت کئی سنگین بیماریوں سے متاثر تھے اور جیل میں رہنے کے ہی دوران گزشتہ سال وہ کورونا انفیکشن کے شکار بھی ہو گئے تھے، جس کے بعد سے ان کی حالت بگڑتی گئی۔ حال ہی میں بمبئی ہائی کورٹ کے حکم پر انھیں علاج کے لیے ممبئی کے ایک نجی اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا، جہاں آج علاج کے دوران انھوں نے دم توڑ دیا۔

کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے فادر اسٹین سوامی کے انتقال پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیا ہے۔ راہل گاندھی نے ایک ٹوئٹ کر کے کہا ہے کہ ’’فادر اسٹین سوامی کے انتقال پر دلی ہمدردی۔ وہ انصاف اور انسانیت کے حقدار تھے۔‘‘


واضح رہے کہ مہاراشٹر کے پونے واقع کوریگاؤں-بھیما جنگی اسمارک کے پاس 31 دسمبر 2017 کو دلت طبقہ کا ایک پروگرام منعقد کیا گیا تھا۔ ایلگر پریشد نے اس پروگرام کا انعقاد کیا تھا۔ اس کے اگلے دن تشدد پیدا ہو گیا تھا۔ اعلیٰ اور پسماندہ ذاتوں کے درمیان ہوئے اس تشدد میں کئی گاڑیاں جلا دی گئی تھیں اور کئی دکانوں اور مکانوں میں توڑ پھوڑ کی گئی تھی۔ اس تشدد میں ایک شخص کی موت بھی ہو گئی تھی اور کئی لوگ زخمی ہوئے تھے۔

پولیس کا دعویٰ ہے کہ تقریب میں اشتعال انگیز تقریریں کی گئی تھیں جس کے سبب اگلے دن کوریگاؤں-بھیما جنگی اسمارک کے پاس تشدد ہوا تھا۔ اس معاملے میں پولیس نے ماؤنوازوں کے کردار کا دعویٰ کرتے ہوئے کئی لوگوں کو گرفتار کیا تھا، ان میں سے ایک اسٹین سوامی بھی تھے۔ بعد میں مہاراشٹر میں مہاوکاس اگھاڑی حکومت کے آنے پر مرکزی حکومت نے اس معاملے کی جانچ این آئی اے کو دے دیا تھا۔ این آئی اے نے اس معاملے میں سوامی اور دیگر ملزمین پر الزام عائد کیا ہے کہ یہ سبھی ممنوعہ ماؤنواز تنظیم کی طرف سے کام کر رہے سرکردہ تنظیم کے رکن تھے۔


گزشتہ مہینے این آئی اے نے سپریم کورٹ کے سامنے حلف نامہ داخل کر سوامی کی ضمانت عرضی کی مخالفت کی تھی۔ اس نے کہا تھا کہ ان کی بیماری کے کوئی ٹھوس ثبوت نہیں ہیں۔ اس نے الزام عائد کیا تھا کہ سوامی ماؤنواز تھے جنھوں نے ملک میں بدامنی پیدا کرنے کے لیے سازش تیار کی تھی۔ این آئی اے کے دعووں کے بعد آج پھر سوامی کی ضمانت عرضی پر سماعت ہونی تھی، جب خبر آئی کہ سوامی کا انتقال ہو گیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔