سیف علی خان حملے کے معاملہ میں رہا کیے گئے شخص کے والد کا الزام، ’ممبئی پولیس نے بیٹے کی زندگی برباد کر دی!’

سیف علی خان حملے کے کیس میں ایک شخص کی گرفتاری کے بعد رہا ہونے پر والد نے پولیس پر الزام لگایا کہ بغیر تصدیق کے گرفتاری سے ان کے بیٹے کی زندگی برباد ہو گئی

سیف علی خان، تصویر یو این آئی
سیف علی خان، تصویر یو این آئی
user

قومی آواز بیورو

ممبئی میں 16 جنوری کو سیف علی خان پر ان کے فلیٹ پر ہوئے حملے کے سلسلے میں گرفتار کیے گئے شخص آکاش کنوجیا کے والد نے الزام عائد کیا ہے کہ ممبئی پولیس کی غلطی نے ان کے بیٹے کی زندگی تباہ کر دی ہے۔ آکاش کنوجیا، جو کہ چھتیس گڑھ کے ضلع درگ سے تعلق رکھتا ہے، کو 18 جنوری کو ممبئی پولیس کی اطلاع پر ریلوے پروٹیکشن فورس (آر پی ایف) نے شالیمار ایکسپریس سے حراست میں لیا تھا۔

کنوجیا کو 19 جنوری کو ممبئی پولیس کے ذریعے ایک بنگلہ دیشی شہری، شریف الاسلام، کی گرفتاری کے بعد رہا کیا گیا۔ کنوجیا تھانے ضلع کے ٹٹوالا علاقے کی اندرانگر چال میں رہائش پذیر ہے۔

آکاش کے والد، کیلاش کنوجیا نے کہا، ’’پولیس نے میرے بیٹے کی شناخت کی تصدیق کیے بغیر اسے حراست میں لے لیا۔ اس غلطی نے اس کی زندگی برباد کر دی ہے۔ آکاش اب ذہنی دباؤ کے باعث نہ تو کام پر توجہ دے پا رہا ہے اور نہ ہی گھر والوں سے زیادہ بات چیت کرتا ہے۔‘‘


انہوں نے مزید کہا، "اس کی ملازمت چلی گئی اور شادی بھی ختم ہو گئی۔ کون ذمہ دار ہے؟ پولیس کے رویے نے میرے بیٹے کا مستقبل برباد کر دیا ہے۔‘‘ آکاش کنوجیا کی گرفتاری اور رہائی کے بعد خاندان شدید ذہنی دباؤ کا شکار ہے اور اس واقعے نے پولیس کی کارروائی پر کئی سوالات اٹھائے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔