کسان جلد ہی ایم ایس پی پر ایک بڑی تحریک کریں گے: راکیش ٹکیت

کسان لیڈر راکیش ٹکیت نے کہا ہے کہ مرکزی حکومت کم از کم امدادی قیمت (ایم ایس پی) میں ناکام ثابت ہوئی ہے اور پورے ملک کے کسان جلد ہی متحد ہو کر ایک بڑی تحریک شروع کریں گے

راکیش ٹکیت، تصویر یو این آئی
راکیش ٹکیت، تصویر یو این آئی
user

یو این آئی

نینی تال: کسان لیڈر راکیش ٹکیت نے کہا ہے کہ مرکزی حکومت کم از کم امدادی قیمت (ایم ایس پی) میں ناکام ثابت ہوئی ہے اور پورے ملک کے کسان جلد ہی متحد ہو کر ایک بڑی تحریک شروع کریں گے۔ انہوں نے سیاحت اور صنعتوں کو فروغ دے کر پہاڑوں سے نقل مکانی روکنے کی بات کہی۔

کسان لیڈر ٹکیت ہفتہ کو نجی دورے پر نینی تال پہنچے۔ اس دوران انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت کی طرف سے ایم ایس پی کے بارے میں اب تک کوئی ٹھوس فیصلہ نہیں کیا گیا ہے۔ کوئی ایک رائے قائم نہیں کی گئی۔ جس کی وجہ سے ملک کے کسان ناراض ہیں اور جلد ہی وہ متحد ہو کر سڑکوں پر اتریں گے اور ایک بڑی تحریک کرنے پر مجبور ہوں گے۔


انہوں نے کہا کہ ملک میں کسانوں، مزدوروں اور عام لوگوں کی حالت خراب ہے۔ مرکزی حکومت عام لوگوں کے بجائے صنعت کاروں کو فائدہ پہنچا رہی ہے۔ حکومت صنعت کاروں کے ذریعے کسانوں کی زمینوں پر قبضہ کرنا چاہتی ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ پہاڑوں سے نقل مکانی بڑھ رہی ہے۔ ایسے میں ریاستی حکومت کو چاہیے کہ وہ سیاحت اور صنعتوں کو فروغ دے کر نقل مکانی کو روکے۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ پہاڑوں میں چھوٹے صنعتی مراکز قائم کیے جانے چاہئیں اور کسانوں کو ان سے براہ راست منسلک کیا جائے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ مرکزی حکومت زراعت کو فروغ دینے کے لیے بنائے گئے زرعی مراکز کو بند کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ تحقیق کا کام بھی غیر ملکی کمپنی کے سپرد کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پہاڑوں میں صنعتی پیکج کی مدت ختم ہونے والی ہے۔ ہجرت کو روکنے کے لیے اس مدت میں توسیع کی جانی چاہیے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */