کسان تحریک: صبح 11 بجے سے نکلے گا کسانوں کا ’ٹریکٹر مارچ‘

حکومت سے کئی دور کی بات چیت کے بعد بھی زرعی قوانین کو منسوخ نہ کئے جانے سے ناراض کسان کڑاکے کی سردی کے باوجود اپنے مطالبات کے حق میں آج ٹریکٹر مارچ نکالنے جا رہے ہیں

فائل تصویر یو این آئی
فائل تصویر یو این آئی
user

سید خرم رضا

نئی دہلی: کسان نئے زرعی قوانین کے خلاف سرحدوں پر احتجاج کر رہے ہیں۔ کسان رہنماؤں اور حکومت کے بیچ سات دور کی بات چیت ہو چکی ہے اور کسی بھی بات چیت میں دونوں فریق کسی حتمی نتیجے پر نہیں پہنچے ہیں جس کی وجہ سے اس بارش اور سردی کے موسم میں کسان اپنا گھر بار چھوڑ کر دہلی کی سرحدوں پر بیٹھے ہوئے ہیں۔

موسم اور حکومت کا رویہ کسانوں کے حوصلوں کو پست نہیں کر پایا ہے اور یہ کسان آج صبح 11 بجے ٹریکٹر مارچ نکال کر اپنی طاقت کا مظاہرہ کریں گے۔ اطلاعات کےمطابق کسان صبح 11 بجے سنگھو بارڈر، غازی پور بارڈر اور شاہجہاں پور بارڈر سے کنڈلی۔مانیسر۔پلول (کے ایم پی) ایکسپریس وے کے لئے ٹریکٹر مارچ نکالیں گے۔


کسانوں کےاس ٹریکٹر مارچ کو دیکھتے ہوئے عام مسافروں کے لئے راستوں میں تبدیلی کی گئی ہے۔ ٹریکٹر مارچ ایسٹرن پیریفیرل روڈ پر غازی آباد کے دہائی اور گوتم بدھ نگر کے بیل اکبر پور، سرسہ ہوتے ہوئے پلول جائے گا اور پھر وہاں سے واپس آئے گا۔ اس دوران گوتم بدھ نگر کے بیل اکبر پور اور سرسہ سے پلول کی جانب جانے والی گاڑیوں کے لئے دوپہر بارہ بجے سے دن کے تین بجے تک راستے بند رہیں گے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 07 Jan 2021, 8:49 AM