مودی حکومت کی ’وعدی خلافی‘ پر کسانوں کی ریل روکو تحریک، پنجاب کی مان حکومت کے خلاف بھی کریں گے احتجاج

کسانوں نے حکومت پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ ’ایم ایس پی‘ کی قانونی ضمانت پر کیے گئے وعدے سے انحراف کرتے ہوئے کسانوں کے سب سے بڑے مطالبے سے راہِ فرار اختیار کر رہی ہے

تصویر ٹوئٹر
تصویر ٹوئٹر
user

قومی آوازبیورو

چنڈی گڑھ: مودی حکومت کے خلاف کسانوں میں ایک بار پھر ناراضگی ہے اور انہوں نے احتجاج شروع کر دیا ہے۔ سنیوکت کسان مورچہ سے وابستہ تقریباً 40 کسان تنظیموں نے اتوار کے روز پنجاب بھر میں کئی مقامات پر صبح 11 بجے سے سہ پہر 3 بجے تک چار گھنٹے 'ریل روکو' تحریک چلائی۔ کسانوں نے حکومت پر ایم ایس پی سمیت متعدد مطالبات کو پورا نہ کرنے کا الزام عائد کیا۔

ریل روکو تحریک کے دوران متعدد کسانوں نے ریلوے ٹریک پر لیٹ کر مظاہرہ کیا۔ کسانوں نے اپنے مطالبات پورے نہ ہونے کے خلاف امرتسر اور بھٹنڈہ میں ریلوے ٹریک کو بلاک کر دیا۔ اس کے علاوہ انبالہ، پنچکولہ کے اور کیتھل کے میں بھی کسانوں نے مرکزی حکومت کے خلاف احتجاج کیا۔


اس سے قبل، بھارتیہ کسان یونین کے جنرل سکریٹری اور یونائیٹڈ کسان مورچہ کے ریاستی کمیٹی کے رکن ہریندر سنگھ لکھووال نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ کسانوں کی تنظیم احتجاج کی حمایت حاصل کرنے کے لیے 18 سے 30 جولائی تک ضلعی سطح کی کانفرنس منعقد کرے گی۔ مورچہ کا کہنا ہے کہ ایم ایس پی پر نہ تو کوئی کمیٹی بنائی گئی ہے اور نہ ہی تحریک کے دوران کسانوں کے خلاف درج کیے گئے فرضی مقدمات واپس لئے گئے۔ کسانوں نے حکومت پر یہ بھی الزام لگایا کہ وہ کسانوں کے سب سے اہم مطالبہ ایم ایس پی کی قانونی ضمانت پر غور کرنے کو تیار نہیں ہے۔

دریں اثنا، سنکوکت کسان مورچہ نے 3 اگست کو گنے کے بقایا جات کی عدم ادائیگی اور سفید مکھی سے تباہ ہونے والی کپاس کی فصل کے معاوضے سمیت متعدد مسائل پر پنجاب حکومت کے خلاف احتجاج کرنے کا اعلان کیا ہے۔ بھارتیہ کسان یونین کے رہنما جگجیت سنگھ دلے وال نے کہا کہ کسان اس دن ریاست کے ماجھا، مالوا اور دوآبہ علاقوں میں تین مقامات پر قومی شاہراہوں مسدود کر کے احتجاج کیا جائے گا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔