دہلی میں کسانوں نے تاریخی ریلی نکالی، مودی حکومت کو دیا الٹی میٹم

آل انڈیا فارمرس اسٹرگل کورڈینیشن کمیٹی کے بینر کےتحت ملک کی 208 عوامی تنظیموں سے وابستہ کسانوں نے رام لیلا میدان سے پارلیمنٹ تک زبردست ریلی نکالی اور ہر طرٖف ان کے نعروں کا ہی شورسنائی دیا۔

تصویر قومی آواز / وپن
تصویر قومی آواز / وپن
user

یو این آئی

نئی دہلی: ملک کے کونے کونے سے ہزاروں کی تعداد میں آئے کسانوں نے اپنے مطالبات کےسلسلے میں جمعہ کو دارالحکومت میں تاریخی ریلی نکال کرمودی حکومت پر کسانوں کے ساتھ وعدہ خلافی کرنے کا الزام لگاتے ہوئے بھارتیہ جنتا پارٹی(بی جےپی) کو اقتدار سے ہٹانے کےلئے ملک کے عوام سے آگے آنے کی اپیل کی ہے۔

آل انڈیا فارمرس اسٹرگل کورڈینیشن کمیٹی کے بینر کےتحت ملک کی 208 عوامی تنظیموں سے وابستہ کسانوں نے رام لیلا میدان سے پارلیمنٹ تک زبردست ریلی نکالی اور ہر طرٖف ان کے نعروں کا ہی شورسنائی دیا۔ سنسد مارگ تھانے سے لےکر باراکھمبا روڈ چورہے تک ہاتھ میں جھنڈے اور تختیاں لئے چاروں طرف کسان ہی کسان نظرآرہے تھے۔

بہار،بنگال،اترپردیش،پنجاب،ہماچل پردیش سے لے کر مہاراشٹر،تمل ناڈو،کیرالہ اور میزورم ،آسام سمیت 27ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام ریاستوں سے آئے یہ غریب کسان رام لیلا میدان سے پیدل چل کر نعرے لگاتے ہوئے سنسد مارگ پہنچے۔

سنسد مارگ پر ایک بڑا اسٹیج بنایا گیا تھا جس پر ملک کے کسان لیڈروں اور مختلف پارٹیوں کے سیاسی ماہرین نے کسانوں سے خطاب کیا۔اسٹیج پر آل انڈیا فارمرس کمیٹی کے جنرل سکریٹری ہننان مولا،آل انڈیا فارمرس جنرل اسمبلی کے لیڈر اتل کمارا نجان ،سوراجے ابھیان کے لیڈر یوگیندر یادو،نرمدا بچاؤ آندولن کی لیڈر میدھا پاٹکر،کسانوں کے مسئلے پر لکھنے والے مشہور صحافی پی سائی ناتھ،ڈاکٹر سنیلم سمیت کئی اہم لیڈر اور رکن پارلیمنٹ بھی موجود تھے۔

رام لیلا میدان سے نکلی یہ تاریخی ریلی سنسد مارگ پرایک احتجاجی مظاہرے میں بدل گئی اور مقررین نے تین گھنٹے تک کسانوں سے خطاب کیا۔

مقررین نے مودی حکومت پر سخت طنز کرتے ہوئےاسے محض ’جملوں کی سرکار بتایا ‘اور کہا کہ وزیراعظم نریندرمودی نے اقتدار میں آنے سے پہلے کسانوں کےلئے جو بھی وعدے کئے تھے اس میں سے ایک بھی پورا نہیں کیا۔بلکہ ان کے ساتھ دھوکہ کیا۔مقررین نے کہا کہ مودی حکومت ہر محاذ پر ناکام رہی اور اس کے دور اقتدار میں پٹرول اور ڈیزل ہی نہیں ،کسانوں کی کھاد بیج اور بجلی کی قیمتیں بھی بڑھ گئیں اور ان کے قرض معاف نہیں کئے جبکہ ملک میں آج ہر 45منٹ پر کہیں نہ کہیں کوئی کسان خودکشی کررہا ہے۔
مقررین نے الزام لگایا کہ مودی حکومت نے اب تک کارپوریٹ شعبہ کو ٹیکس میں دس لاکھ کروڑ روپے کی راحت دی ہے اور ساڑھے تین لاکھ کروڑ روپے کے قرض معاف کئے ہیں جبکہ کسان اپنے قرض کی ادائیگی نہ کرنے کی صورت میں جیل میں سزا کاٹ رہے ہیں۔

مقررین نے مودی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ سوامی ناتھن کمیٹی کی رپورٹ نافذ کرےاور کسانوں سے وابستہ دو اہم بل پاس کرائےاور پارلیمنٹ کا ایک خصوصی سیشن زرعی بحران پر بلائے۔انہوں نے کہا کہ مودی حکومت کسانوں کے مطالبے ماننے کی جگہ سماج میں فساد کرانے اور مندر مسجد کے مسئلے کو ہوا دینے کا کام کررہی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔