کسان تنظیمیں مذاکرات کے ذریعے مسائل کا حل نکالیں: وزیر اعظم مودی

وزیر اعظم مودی نے ’کسان سمان ندھی‘ کے تحت 9 کروڑ سے زائد کسانوں کے بینک کھاتوں میں 18 ہزار کروڑ روپے سے زیادہ کی رقم جاری کی اور کہا کہ حکومت معاملات اور حقائق کی بنیاد پر بات چیت کے لئے تیار ہے

وزیر اعظم نریندر مودی / تصویر آئی اے این ایس
وزیر اعظم نریندر مودی / تصویر آئی اے این ایس
user

یو این آئی

نئی دہلی: وزیر اعظم نریندر مودی نے جمعہ کے روز کہا کہ حکومت نئے زرعی اصلاحات قوانین کی مخالفت کررہے کسانوں سے معاملات اور حقائق کی بنیاد پر بات چیت کرنے کے لئے تیار ہے وزیر اعظم مودی نے پردھان منتری کسان سمان ندھی یوجنا کے تحت نو کروڑ سے زائد کسانوں کے بینک کھاتوں میں 18 ہزار کروڑ روپے سے زیادہ کی رقم جاری کرنے کے بعد ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ کسانوں کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایک بار پھر عاجزی کے ساتھ کسانوں کے مفاد میں حکومت معاملات اور حقائق کی بنیاد پر بات چیت کے لئے تیار ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت ان داتا کی ترقی کے تئیں وقف ہے، اس سے ایک خود کفیل ہندوستان کی تعمیر ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو جمہوریت پر پختہ اعتماد ہے اور نئے زرعی قوانین کو حقائق کی بنیاد پر پرکھا جاسکتا ہے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ اس سے قبل کئی پارٹیاں زرعی اصلاحات کے قوانین کے حق میں تھیں لیکن آج وہ اس سے پیچھے ہٹ گئیں اور سیاسی وجوہات کی بنا پر کسانوں کو گمراہ کررہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پہلے کسان کم از کم امدادی قیمت (ایم ایس پی) کی ضمانت کی مانگ کر رہے تھے لیکن اب وہ تشدد کے ملزموں کو جیل سے رہا کرنے اور ٹول ٹیکس کی مخالفت کرنے میں مصروف ہیں۔ حکومت ان لوگوں سے بھی بات کرنا چاہتی ہے جو جمہوریت پر یقین نہیں رکھتے اور جو لوگ بے غلط الزامات عائد کرتے ہیں۔


پی ایم مودی نے کہا کہ جمہوری نظام میں عوام سے مسترد کیے گئے لوگ کچھ کسانوں کو گمراہ کرکے بات چیت نہیں ہونے دے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نئے زرعی قوانین کے بعد بھی ایم ایس پی میں اضافہ کیا گیا ہے اور فصلوں کی ریکارڈ خریداری کی گئی ہے۔

پی ایم مودی نے کہا کہ ملک کی تمام ریاستوں کے کسان وزیر اعظم کسان یوجنا کا فائدہ اٹھا رہے ہیں، صرف مغربی بنگال میں سیاسی وجوہات کی وجہ سے کسانوں کو اس سے فائدہ اٹھانے کی اجازت نہیں دی جارہی۔ اس سے قبل انہوں نے سات ریاستوں کے کسانوں سے براہ راست بات چیت کی تھی۔ اس سے قبل وزیر زراعت نریندر سنگھ تومر نے کہا تھا کہ مغربی بنگال میں 70 لاکھ کسانوں کو وزیر اعظم کسان یوجنا کا فائدہ نہیں مل رہا ہے۔ پی ایم کسان یوجنا کا فائدہ غریب کسانوں کو مل رہا ہے۔


وزیر داخلہ امیت شاہ نے مہروالی میں منعقدہ ایک پروگرام میں کہا کہ سال 2013-14 میں ملک کا زرعی بجٹ 30900 کروڑ روپے تھا جو اب بڑھ کر ایک لاکھ 34 ہزار کروڑ ہوگیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایم ایس پی تھی، ہے اور رہے گی۔ وزیر دفاع راجناتھ سنگھ نے ایک دیگر پروگرام میں کہا کہ زرعی اصلاحات کے قوانین کے بارے میں اپوزیشن پارٹیاں گمراہی پھیلا رہی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */