کسان ایک بار پھر مودی حکومت کے خلاف احتجاج کے لئے تیار، 20 مارچ کو پارلیمنٹ کے باہر مہاپنچایت کا اعلان

سنیوکت کسان مورچہ نے کہا کہ سابقہ کسان تحریک کے دوران حکومت کی طرف سے کئے گئے ابھی تک وعدے پورے نہیں ہوئے، لہذا کسان پھر سے احتجاج کرنے پر مجبور ہیں اور 20 مارچ کو دہلی کوچ کریں گے

کسان تحریک / تصویر یو این آئی
کسان تحریک / تصویر یو این آئی
user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: مودی حکومت کی مشکلات ایک بار پھر بڑھنے والی ہیں کیونکہ کسانوں نے ایک بار پھر بڑی تحریک کا اعلان کر دیا ہے۔ کسانوں کی تنظیم سنیوکت کسان مورچہ نے جمعرات کو ایک اجلاس کا انعقاد کیا، جس میں کئی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

سنیوکت کسان مورچہ نے کہا کہ کسانوں کے زیر التواء مطالبات کے لیے کسان پھر سے احتجاج کرنے پر مجبور ہیں۔ اس کے تحت 20 مارچ کو ملک بھر سے کسان دہلی کی طرف مارچ کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ اس سے قبل کسان تحریک کے دوران حکومت کی طرف سے دئے گئے وعدے ابھی تک پورے نہیں ہوئے۔


ایسے میں 20 تاریخ کو دہلی کوچ کرنے کے بعد وہاں ایک مہاپنچایت ہوگی، جس میں ایک بڑی تحریک کا فیصلہ کیا جائے گا۔ ایس کے ایم نے سوامی ناتھن کمیشن کی رپورٹ پر عمل درآمد، قرض معافی، لکھیم پور معاملے میں مرکزی وزیر کو ہٹانے، کسان تحریک کے دوران کسانوں سے کئے گئے وعدوں کو پورا کرنے سمیت ایم ایس پی کے نفاذ کا مطالبہ کیا ہے۔

اس کے ساتھ ہی ہر ریاست کی اہم فصلوں پر ایم ایس پی لاگو کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ خیال رہے کہ زرعی قوانین کے خلاف احتجاج کی قیادت کر رہی کسان تنظیم مسلسل کم از کم امدادی قیمت پر قانونی ضمانت کا مطالبہ کر رہی ہے۔ اس سے قبل سنیوکت کسان مورچہ نے عام بجٹ پر تنقید کرتے ہوئے اسے کسان مخالف قرار دیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ عام بجٹ سے کسانوں کو کوئی فائدہ نہیں ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔