سو سے زیادہ گاؤں کے کسان آج کریں گے نوئیڈا اتھارٹی کی تالا بندی، پولیس کی بھاری نفری تعینات

نوئیڈا اتھارٹی کے باہر کئی دنوں سے احتجاج کر رہے کسان آج یہاں کی تالا بندی کریں گے، اس دوران 105 گاؤں کے کسان موجود رہیں گے۔ احتیاط کے طور پر بڑی تعداد میں پولیس فورس کو تعینات کیا گیا ہے

<div class="paragraphs"><p>کسانوں کا احتجاج / آئی اے این ایس</p></div>

کسانوں کا احتجاج / آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

نوئیڈا: نوئیڈا اتھارٹی کے باہر کئی دنوں سے احتجاج کر رہے کسان آج اتھارٹی کی تالا بندی کریں گے۔ رپورٹ کے مطابق اتھارٹی کی تالا بندی کے دوران 105 گاؤں کے کسان موجود رہیں گے۔ احتیاط کے طور پر بڑی تعداد میں پولیس فورس کو تعینات کیا گیا ہے۔

کسانوں نے اعلان کیا ہے کہ سب سے پہلے ہون کیا جائے گا اور طواف کر نے کے بعد اتھارٹی کے تمام دروازوں کو مفقل کر دیا جائے گا۔ کسانوں کا کہنا ہے کہ اگر ان کے مطالبات نہیں مانے جائیں گے تو پھر یہاں اتھارٹی کے اہلکاروں کا کیا فائدہ اور ایسی اتھارٹی بند کر دینا چاہئے۔

کسان حاصل شدہ زمین کا 10 فیصد پلاٹ یا اس کے مساوی رقم دینے، آبادی کے ضابطے کے تحت 450 مربع میٹر فی بالغ رکن سے بڑھا کر 1000 مربع میٹر کرنے، پلاٹ کے 5 فیصد حصے میں کاروباری سرگرمیاں چلانے کے لیے فیس عائد نہ کرنے، این ٹی پی سی سے متاثر 2200 کسان خاندانوں کو معاوضہ دینے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔


این ٹی پی سی سے متاثرہ 24 گاؤں کے کسانوں کو معاوضے کی یکساں شرح اور علاقے میں اسکول، کالج اور صحت مراکز کی تعمیر کے لیے کسانوں کا احتجاج جاری ہے۔

اس سے پہلے پیر کو نوئیڈا اتھارٹی کے اے سی ای او سنجے کھتری، ڈی سی پی ہریش چندر، اے ڈی سی پی منیش مشرا، اے سی پی رجنیش ورما کسانوں کو راضی کرنے کے لیے احتجاجی مقام پر پہنچے تھے۔ کسانوں اور عہدیداروں کے درمیان تقریباً ایک گھنٹے تک بات چیت ہوئی۔

عہدیداروں نے کسانوں کو بتایا کہ ان کے مطالبات کو پورا کرنے کے لئے جلد ہی انڈسٹریل ڈیولپمنٹ کمشنر سے بات چیت کی جائے گی لیکن کسانوں نے اتفاق نہیں کیا۔ کسانوں کا کہنا تھا کہ کسی بھی صورت میں اتھارٹی کی مکمل تالابندی کی جائے گی۔

دوسری طرف، کسان پیر کو سیکٹر 24 میں این ٹی پی سی کے دفتر کے سامنے ہڑتال پر رہے۔ کسان یہاں 5 جنوری کو تالابندی کریں گے۔ بھارتیہ کسان پریشد کے صدر سکھبیر پہلوان نے کہا کہ عہدیداروں نے انڈسٹریل ڈیولپمنٹ کمشنر سے بات کرنے کا یقین دلایا لیکن وقت کی حد نہیں بتائی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔