کسان تحریک: 26 جون کو بڑے پیمانے پر احتجاج، مختلف ریاستوں میں راج بھون پر دھرنا دیں گے کسان

کسانوں کی تحریک کو تقریباً دو سو دن مکمل ہو چکے ہیں اور اب وہ تحریک میں مزید شدت لانے کے ارادے سے 26 جون کو ملک کی مختلف ریاستوں کے راج بھونوں پر دھرنا دینے دیں گے

کسان تحریک / آئی اے این ایس
کسان تحریک / آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: مرکزی حکومت کی جانب سے متعارف کرائے گئے نئے زرعی قوانین کے خلاف کسانوں کی تحریک کو تقریباً دو سو دن مکمل ہو چکے ہیں اور اب وہ تحریک میں مزید شدت لانے کے ارادے سے 26 جون کو ملک کی مختلف ریاستوں کے راج بھونوں پر دھرنا دینے دیں گے۔ سنیوکت کسان مورچہ (ایس کے ایم) کے ایک لیڈر نے جمعہ کے روز کہا، "کسان 26 جون کو بڑے پیمانے پر مظاہرہ کریں گے اور سیاہ پرچم لہرائیں گے۔ صدر رام ناتھ کووند کو ایک مکتوب بھی ارسال کیا جائے گا۔"

بھارتیہ کسان یونین (بی کے یو) کے لیڈر دھرمیندر ملک نے آئی اے این ایس کو بتایا کہ 26 جون کو ’کھیتی بچاؤ، جمہوریت بچاؤ‘ کے طور پر منایا جائے گا۔ اسی کے ساتھ ہی ہر ریاست میں راج بھون پر سیاہ پرچم لہراکر ہر گورنر کے ذریعہ صدر کو مکتوب ارساک کیا جائے گا۔


کسان لیڈران نے کہا کہ 26 جون کو ملک میں ایمرجنسی کا اعلان کیا گیا تھا جبکہ آج ملک میں غیر اعلانیہ ایمرجنسی نافذ ہے۔ دریں اثنا، کسانوں نے سرحد پر خواتین کی حفاظت پر بھی تشویش کا اظہار کیا ہے۔ کسانوں کے مطابق احتجاج کے مقام پر خواتین کی حفاظت کے حوالہ سے ایک کمیٹی تشکیل دی جا رہی ہے۔

ایس کے ایم کے مطابق کسان بی جے پی لیڈران کے خلاف مختلف مقامات پر کالے جھنڈے دکھا کر مسلسل احتجاج کر رہے ہیں۔ ہریانہ کے وزیر برائے بہبود خواتین و اطفال کملیش ڈھنڈا کو کیتھل میں سیاہ جھنڈوں اور نعروں کا سامنا کرنا پڑا۔ مزاحمت کا اظہار کرنے کے لئے مرد اور خواتین دونوں کسانوں کو شدید گرمی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ بی جے پی کی ببیتا پھوگاٹ کو بھی چرخی دادری میں کسانوں کے احتجاج کا سامنا کرنا پڑا۔


دہلی کی سرحدوں پر جاری کسان تحریک میں مختلف ریاستوں کے ہزاروں کسان شریک ہیں، وہیں جمعہ کے روز اتراکھنڈ سے کسانوں کی ایک ٹیم غازی پور کی سرحد پر پہنچی۔ اسی طرح تلنگانہ، آندھرا پردیش اور بہار سے بھی بڑی تعداد میں لوگ غازی پور دھرنا کے مقام پر پہنچ چکے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔