بھارت بند: بی جے پی حکمراں ریاستوں میں کسان لیڈروں کی گرفتاری، کسان سنیوکت مورچہ برہم

زرعی قوانین کی واپسی کو لے کر کسان تحریک کے 4 ماہ مکمل ہونے پر 26 مارچ کے ’بھارت بند‘ کا پورے ملک میں زبردست اثر رہا۔ لیکن بی جے پی حکمراں کرناٹک اور گجرات میں کئی کسان لیڈروں کو حراست میں لے لیا گیا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

کسانوں کی حمایت میں ’بھارت بند‘ کو اپوزیشن پارٹیوں نے حمایت دی تھی اور یہ بند آج پوری طرح سے کامیاب ثابت ہوا۔ جمعہ کو ہوئے بند میں ملک کی کئی ریاستوں میں مکمل بند کا نظارہ دیکھنے کو ملا۔ اس درمیان بی جے پی حکمراں ریاست کرناٹک اور گجرات میں حکومت نے مظاہرین پر طاقت کا استعمال کیا اور کسانوں کے چار مہینے سے جاری تحریک کو کچلنے کی کوشش کی۔

26 مارچ کے ’بھارت بند‘ کا اعلان سنیوکت کسان مورچہ نے کیا تھا۔ سنیوکت کسان مورچہ دراصل الگ الگ کسان یونینوں کو ملا کر ایک تنظیم قائم کیا گیا ہے جو دہلی بارڈرس پر جاری کسان تحریک کا انتظام و انصرام دیکھ رہی ہے۔ آج بھارت بند کے دوران سنیوکت کسان مورچہ کے جنرل سکریٹری یدھویر سنگھ کو احمد آباد میں پولس نے اس وقت حراست میں لے لیا جب وہ ایک پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔ اس کا ویڈیو بھی سامنے آیا ہے جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ یدھویر سنگھ کو گجرات پولس کے جوانوں نے گھیرا ہوا ہے۔


اسی طرح کرناٹک میں بھی راجدھانی بنگلورو میں کسان لیڈروں کو حراست میں لیا گیا۔ ان لوگوں کو اس وقت حراست میں لیا گیا جب وہ ٹاؤن ہال کے نزدیک مظاہرہ کر رہے تھے۔ جن لیڈروں کو حراست میں لیا گیا ہے ان میں سنیوکت کسان مورچہ کی کویتا کروگانتی بھی شامل ہیں۔ کسان مورچہ کے کنوینر ڈاکٹر درشن پال نے لیڈروں کو حراست میں لیے جانے کی پرزور الفاظ میں مذمت کی ہے۔ انھوں نے کہا کہ بی جے پی حکمراں ریاستیں جمہوری قدروں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے احتجاج کی آوازوں کو دبانے کی کوشش کر رہی ہیں۔ انھوں نے مزید کہا کہ ’’یہ شہریوں کے پرامن مظاہرہ کرنے کے آئینی حقوق کی خلاف ورزی ہے، جسے سپریم کورٹ نے کسان تحریک کے تعلق سے نشان زد کیا ہے۔‘‘

حراست میں لیے گئے اور گرفتار لیڈروں کے تعلق سے ڈاکٹر درشن پال نے کہا کہ ’’ بھارتیہ کسان یونین ٹکیت کے یدھویر سنگھ اور سنیوکت کسان مورچہ کے ایک دیگر اہم رکن کو بھاؤنگر میں گرفتار کیا گیا۔ کویتا کرگانتی، کوڈیہالی، چندرشیکھر، بایا ریڈی اور دیگر ٹریڈ یونین لیڈروں کو بنگلورو میں گرفتار کیا گیا۔ اس کے علاوہ کرناٹک پولس نے گلبرگہ میں بھی کئی لیڈروں کو گرفتار کیا ہے۔‘‘ انھوں نے یہ بھی بتایا کہ بنگلورو کے ٹاؤن ہال علاقے میں خاتون پولس اہلکاروں کو سادے لباس میں تعینات کیا گیا جنھوں نے کئی مظاہرین کو حراست میں لیا۔ بی جے پی حکمراں ریاستیں غلط طریقے سے کسان تحریک کو کچلنے کی کوشش کر رہی ہیں اور اس سے ان کی مایوسی ظاہر ہوتی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 26 Mar 2021, 6:29 PM
/* */