شمبھو بارڈر پر کسانوں کے احتجاج میں شدت، 101 کسان آج پھر دہلی روانہ ہوں گے
شمبھو بارڈر پر کسانوں نے پریس کانفرنس میں دہلی روانگی کا اعلان کیا۔ جگجیت سنگھ ڈلیوال کی صحت پر تشویش کا اظہار، بی جے پی رکن پارلیمنٹ کے بیان کی مذمت، اور 12 مطالبات پیش کیے گئے

نئی دہلی: شمبھو بارڈر (ہریانہ-پنجاب سرحد) پر کسانوں کا احتجاج ایک مرتبہ پھر شدت اختیار کر گیا ہے۔ آج 101 کسانوں کا ایک اور قافلہ دہلی روانہ ہونے جا رہا ہے۔ کسانوں نے شمبھو بارڈر پر پریس کانفرنس کرتے ہوئے اعلان کیا کہ یہ قافلہ دوپہر 12 بجے دہلی کی طرف روانہ ہوگا۔
کسانوں نے بھوک ہڑتال پر بیٹھے کسان رہنما جگجیت سنگھ ڈلیوال کی بگڑتی ہوئی صحت پر تشویش ظاہر کی۔ کسانوں نے دعویٰ کیا کہ ڈی سی امبالہ کے ذریعے سنگرور کے ڈی سی کو خط لکھ کر سازش کی جا رہی ہے۔
پریس کانفرنس کے دوران کسانوں نے حکومت پر بات چیت نہ کرنے کا الزام لگایا اور بی جے پی رکن پارلیمنٹ رام چندر جانگڑا کے بیان کی مذمت کی۔ انہوں نے کہا کہ جانگڑا نے کسانوں کو 'پنجاب کے نشے کے عادی' کہہ کر توہین کی ہے۔ کسانوں نے مطالبہ کیا کہ بی جے پی جانگڑا کو پارٹی سے نکالے اور وہ اپنے بیان پر معافی مانگیں۔
سپریم کورٹ میں زیر سماعت معاملے پر کسان رہنما سرون سنگھ پنڈھیر نے کہا کہ عدالت نے حکومت کو بات چیت کرنے اور طاقت کے استعمال سے باز رہنے کی ہدایت دی ہے۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ حکومت عدالت کی ہدایات پر کتنا عمل کرتی ہے۔
جگجیت سنگھ ڈلیوال 26 نومبر سے کسانوں کے مطالبات کے لیے بھوک ہڑتال پر ہیں اور آج ان کی ہڑتال کا 19واں دن ہے۔ ان کی صحت مزید خراب ہو رہی ہے۔ بھارتیہ کسان یونین (ٹکیت) نے بھی اس ہڑتال کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔
کسانوں کے 12 اہم مطالبات
1. ایم ایس پی گارنٹی قانون بنایا جائے۔
2. تمام فصلوں کی قیمتیں سوامی ناتھن کمیشن کے فارمولے کے مطابق طے کی جائیں۔
3. کسانوں کے قرضے معاف کیے جائیں۔
4. لکھیم پور کھیری کے قتل کیس میں انصاف ہو اور تمام مجرموں کے خلاف کارروائی کی جائے۔
5. کسانوں پر درج تمام مقدمات ختم کیے جائیں۔
6. بھوک ہڑتال کرنے والے کسانوں کے اہل خانہ کو مالی معاونت اور نوکری دی جائے۔
7. کسانوں اور مزدوروں کو 10 ہزار روپے ماہانہ پنشن دی جائے۔
8. وزیر اعظم فصل بیمہ اسکیم میں تمام فصلوں کو شامل کیا جائے۔
9. منریگا کے تحت 200 دنوں کا روزگار دیا جائے اور اجرت 700 روپے روزانہ مقرر کی جائے۔
10. ناقص بیج اور کھاد کی فروخت کرنے والی کمپنیوں پر جرمانے لگائے جائیں۔
11. زراعت کو ماحولیاتی قوانین سے مستثنیٰ کیا جائے۔
12. مزدوروں کی کم از کم اجرت 26 ہزار روپے ماہانہ مقرر کی جائے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔