’گجرات میں کسان بی جے پی کے جبر سے پریشان‘، جیل میں بند کسانوں سے ملنے کی اجازت نہ دیے جانے پر کیجریوال ناراض
اروند کیجریوال کا کہنا ہے کہ پیر کو جیل میں بند اور ضمانت پر باہر آئے کسانوں کے خاندانوں سے ملاقات کی۔ جیل میں ان کو دی گئی اذیتوں کی کہانیاں سن کر رونا آ جائے گا۔

راجکوٹ جیل میں بند کسانوں سے نہ ملنے دینے پر عام آدمی پارٹی (عآپ) کے قومی کنویز اروند کیجریوال نے گجرات کی بی جے پی حکومت کو ہدف تنقید بنایا ہے۔ تین روزہ دورے پر گجرات آئے کیجریوال نے کہا کہ میں نے درخواست دی تھی، لیکن حکومت نے ملنے کی اجازت نہیں دی۔ کیجریوال کا کہنا ہے کہ گجرات میں ایک طرف کسان بی جے پی حکومت کے جبر سے پریشان ہے تو دوسری طرف قرض لے کر پڑھنے والے بچے پیپر لیک ہونے کے سبب بے روزگار ہیں۔ کیجریوال نے دعویٰ کیا کہ گجرات کے لوگ اب متحد ہو رہے ہیں اور بی جے پی کی 30 سالہ بدتر حکمرانی کو ختم کرنے کا وقت آ گیا ہے۔
کیجریوال کے مطابق گجرات ایک زرعی ریاست ہے۔ گجرات کی 50 فیصد آبادی زراعت سے اپنی روزی روٹی کماتی ہے۔ گجرات میں تقریباً 54 لاکھ کسان خاندان کسانی پر منحصر ہیں۔ لیکن آج گجرات میں کسانوں کا بہت برا حال ہے، کسان بہت پریشان ہیں۔ کسانوں کو بیج نہیں ملتا، کھاد کے لیے لمبی لمبی قطاریں لگ رہی ہیں۔ کسانوں کو فصل کی مکمل قیمت نہیں ملتی ہے۔ کچھ لوگ کسانوں کے ساتھ ناانصافی کر رہے ہیں۔ فصل کی قیمت 1500 تک طے ہوتی ہے، لیکن کسانوں کو 1200 روپے ہی دیتے ہیں۔
سابق وزیر اعلیٰ دہلی کیجریوال نے کہا کہ 2 ماہ قبل گجرات کے ہڑدڑ میں ’کَردا پرتھا‘ کے خلاف کسان اکٹھے ہوئے تھے۔ ظالم بی جے پی حکومت نے کسانوں پر لاٹھیاں برسائیں، آنسو گیس کے گولے چھوڑے۔ پولیس نے بے قصور کسانوں کے گھروں میں داخل ہو کر کنبہ کے غیر مسلح لوگوں اور پرامن طور پر مطالبات کر رہے 88 کسانوں کو گرفتار کیا تھا۔ کسانوں پر فرضی مقدمے درج کیے گئے اور 2 ماہ سے یہ کسان جیل میں بند ہیں۔ اس میں سے اب تک 42 کسانوں کی ضمانت ہو گئی ہے اور بقیہ اب بھی جیل میں بند ہیں۔ جس روز ضمانت کے متعلق عدالت میں سماعت ہوتی ہے اس دن پولیس عدالت ہی نہیں پہنچتی ہے۔
اروند کیجریوال کا کہنا ہے کہ پیر کو جیل میں بند اور ضمانت پر باہر آئے کسانوں کے خاندانوں سے ملاقات کی۔ جیل میں ان کو دی گئی اذیتوں کی کہانیاں سن کر رونا آ جائے گا۔ جیل سے باہر آئے کسانوں کے بچوں نے بتایا کہ گرفتاری کے بعد 24 گھنٹے تک انہیں پانی نہیں دیا گیا اور نہ ہی کھانے کے لیے کچھ دیا گیا۔ پولیس نے ان کی پٹائی بھی کی۔
اروند کیجریوال کے مطابق ایک طرف کسان پریشان ہیں اور دوسری طرف کسانوں کے بچے جیل میں ہیں۔ کسان سود پر لاکھوں روپے قرض لے کر اپنے بچوں کو پڑھاتے ہیں، جب یہ بچے ملازمت کے لیے مسابقتی امتحان دینے جاتے ہیں تو پیپر لیک ہو جاتا ہے۔ اپنے والدین سے ہر ماہ ہزاروں روپے لے کر کئی کئی سال سے تیاری کر رہے بچوں کو پیپر لیک ہونے کے بعد روتے ہوئے دیکھا گیا ہے۔ یہ بچے نا امید ہو جاتے ہیں کہ اگلا پیپر کب ہوگا؟ پیپر لیک کرانے والے بھی بی جے پی کے ہی لوگ ہیں۔ پیپر لیک ہو رہے ہیں، بچے بے روزگار گھوم رہے ہیں۔
کیجریوال نے کہا کہ بی جے پی حکومت سے نوجوانوں کو روزگار نہیں دیا جا رہا ہے۔ بے روزگار بچے اپنی آواز نہ اٹھائیں، اس لیے پورے گجرات میں ڈرگس فروخت کی جا رہی ہے۔ گجرات کی ہر گلی میں نشہ آور اشیاء مل رہی ہیں۔ نوجوانوں میں نشے کی لت ڈالی جا رہی ہے۔ بی جے پی حکومت کے ذریعہ گجرات کے ہر خاندان کو مکمل طور سے برباد کیا جا رہا ہے۔ اب بی جے پی حکومت کے گجرات میں آخری دن چل رہے ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔