کسانوں کا ’گاؤں بند‘: آج دوسرا دن، پھلوں اور سبزیوں کے دام آسمان پر

دہلی کی غازی پور منڈی میں سبزیوں کی ہول سیل قیمتوں میں ایک دن میں زبردست اضافہ ہوا ہے، کسانوں نے 10 جون تک سبزیوں کی سپلائی روک دی ہے، گاؤں میں کسان لوگوں کو مفت میں دودھ پلا رہے ہیں۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

مرکزی حکومت کی کسان مخالف پالیسیوں کے خلاف راشٹریہ کسان مہاسنگھ کی طرف سے بلائی گئی ملک گیر ہڑتال کا آج دوسرا دن ہے۔ ملک کی 7 ریاستوں میں جاری اس ہڑتال میں 130 تنظیم شامل ہیں۔ آج بھی کئی مقامات پر مظاہروں کے آثار ہیں۔

ہڑتال کے پہلے دن کسانوں کے غصہ کی تصویریں سامنے آئیں، کہیں کسانوں نے سڑکوں پر دودھ بہایا تو کہیں سبزیاں سڑکوں پر پھینکی گئیں۔

کسانوں کی یہ 10 روزہ ’گاؤں بند‘ تحریک سبزیوں کے کم از کم سپورٹ پرائس اور آمدنی سمیت کئی ایشوز کو لے کر کی جا رہی ہے۔ کسانوں کا یہ بھی مطالبہ ہے کہ دودھ کے دام پٹرول کے برابر کئے جائیں۔ منڈیوں میں سپلائی ٹھپ ہونے سے سبزیوں کے دام بڑھ گئے ہیں۔

دہلی کی غازی پور منڈی میں سبزیوں کی ہول سیل قیمتوں میں ایک دن میں زبردست اضافہ ہوا ہے۔ آلو 16 روپے سے بڑھ کر 18 روپے، پیاز 12 سے 14، ٹماٹر 7 سے 18، بند گوبھی 2 سے 4، شملا مرچ 7 سے 10 روپے تک پہنچ گئے ہیں۔

ممبئی میں سبزیوں کی قیمتیں آسمان چھونے لگی ہیں۔ یہاں ٹماٹر کی قیمت 40 روپے فی کلو تک پہنچ گئی ہے جبکہ پیاز 20 روپے، آلو 30 روپے اور بھنڈی 80 روپے فی کلو تک فروخت ہو رہی ہے۔

کسانوں کا الزام ہے کہ سوامی ناتھن کمیشن کی سفارشات کے تعلق سے حکومت بات ہی نہیں کر رہی ہے۔ سال 2016 میں جو سفارشات سوامی ناتھن کمیشن نے دی تھیں وہ 11 ستمبر 2007 کو ہی کانگریس حکومت نے قبول کر لی تھیں۔

کسانوں کا دعویٰ ہے کہ مودی نے بھی کسانوں کے سدھار کی بات کہی، لیکن انہوں نے بھی اسے چناوی جملہ بتاکر چھوڑ دیا۔ کسانوں کا الزام ہے کہ کسی کو ان کی فکر نہیں ہے اس لئے انہیں تحریک چلانے پر مجبور ہونا پڑا۔

راجستھان کے بوندی میں ٹماٹر 2 روپے کلو فروخت ہو رہا ہے، جس کے سبب کسان اپنی فصل جانوروں کو کھلانے اور پھینکنے پر مجبور ہیں۔

ہڑتال کے سبب پنجاب کے بھٹنڈا میں سبزیاں منڈی تک نہیں پہنچ پا رہی ہیں، لہذا قیمتوں میں 20 سے 30 فیصد تک کا اضافہ ہو گیا ہے۔ ادھر پنجاب کے سنگرور میں کسانوں نے 10 جون تک سبزیوں کی سپلائی روک دی ہے۔ کسان گاؤں میں لوگوں کو مفت میں دودھ پلا رہے ہیں۔

مہاراشٹر کے کسانوں میں بھی مرکزی حکومت کے خلاف بھاری ناراضگی ہے۔ پونے کے ٹول پلازا پر کسانوں نے تقریباً 40 ہزار لیٹر دودھ بہا دیا۔ مہاراشٹر کے منماڈ میں بھی کسانوں نے شہروں کو دودھ فراہم کرنے سے انکار کر دیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔