جنتر منتر پر بیٹھے پہلوانوں کو کسانوں کی ملی حمایت، ٹکیت 2 مئی کو ہڑتال میں شامل ہوں گے

پہلوانوں اور ڈبلیو ایف آئی کے درمیان جاری 'کشتی' میں اب پہلوانوں کو کسانوں کی حمایت بھی مل گئی ہے۔کسانوں نے برج بھوشن شرن سنگھ کی گرفتاری کا مطالبہ کیا۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

جنتر منتر پر پہلوانوں کے دھرنے کا آج نوا دن ہے  اس دوران کئی سیاسی پارٹیوں کی انہئں حمایت ملی ۔کل پہلوانوں نے ایک بار پھر پریس کانفرنس کی اور کہا وزیر اعظم  مودی کو  ہماری ’من کی بات‘ سننی چاہئے۔ دوسری جانب پہلوانوں کو کسانوں کی حمایت بھی  حاصل ہوئی۔ یونائیٹڈ کسان مورچہ کی نمائندہ تنظیم نے کھلاڑیوں سے ملاقات کے بعد یہ اعلان کیا ہے۔

پہلوانوں اور ڈبلیو ایف آئی کے درمیان جاری 'کشتی' میں اب پہلوانوں کو کسانوں کی حمایت بھی مل گئی ہے۔ پہلوان دہلی کے جنتر منتر پر دھرنے پر بیٹھے ہیں اور بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ برج بھوشن شرن سنگھ کی گرفتاری کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ اتوار کو متحدہ کسان مورچہ کا ایک وفد احتجاجی مقام پر پہنچا اور کہا کہ مورچہ  پہلوانوں کے ساتھ ہے اور انہوں نے ڈبلیو ایف آئی صدر کی گرفتاری کا مطالبہ بھی دہرایا۔


واضح رہے  کہ کسان ایک بار پھر اپنی تحریک کو آگے بڑھانے جا رہے ہیں۔ اگرچہ زرعی قوانین کے خلاف شروع ہونے والے کسانوں کے مظاہرے  کو ختم ہوئے کافی عرصہ ہو گیا ہے لیکن کسان تنظیمیں اب بھی حکومت کو گھیرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑنا چاہتیں۔ حکومت کو اس کے وعدے یاد دلاتے ہوئے زرعی تنظیموں نے فیصلہ کیا ہے کہ مئی کے مہینے میں ملک کی ہر ریاست میں کسانوں کی طرف سے ایک اور جارحانہ احتجاج کیا جائے گا۔ یہ فیصلہ اتوار کو دہلی میں متحدہ کسان مورچہ کی قومی میٹنگ میں لیا گیا، جس میں کسان تنظیموں کے 200 سے زیادہ کسان لیڈر شامل تھے۔

متحدہ کسان مورچہ کے بینر تلے جمع ہونے والی کسان تنظیموں نے ایم ایس پی کو قانونی حیثیت، قرض سے نجات، کسان اور لکھیم پور معاملے  پر تبادلہ خیال کیا ۔ کھیری تشدد اور کسان تحریک کے دوران مرنے والے کسان خاندانوں کو معاوضہ دینے کے معاملے پر 26 مئی سے 31 مئی تک ملک کی تمام ریاستوں میں احتجاج کیا جائے گا۔


ادھر یونائیٹڈ کسان مورچہ نے دہلی کے جنتر منتر پر احتجاج کرنے والے پہلوانوں کے مطالبے کی  بھی حمایت کی ہے۔ کسان تنظیموں نے بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ برج بھوشن شرن کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کیا ہے جبکہ مودی حکومت کے خلاف محاذ کھولنے والے جموں و کشمیر کے سابق گورنر ستیہ پال ملک کی بھی کسان تنظیموں نے حمایت کی ہے۔

جنتر منتر پر جاری  احتجاج میں بجرنگ پونیا نے کہا کہ جب تک انصاف نہیں ملتا، ہماری لڑائی جاری رہے گی۔ بجرنگ پونیا نے کہا کہ وہ  اس تحریک کو ایک اور شکل دینا چاہتے ہیں۔ ہمیں عدالت پر مکمل اعتماد ہے۔ پہلوانوں نے صاف کہہ دیا، ہم کوئی عہدہ  نہیں چاہتے ۔ پریس کانفرنس میں ونیش پھوگاٹ نے کہا، ہم قانونی عمل پر کچھ نہیں کہیں گے؟ کئی ریاستوں کے کھلاڑی سپورٹ کر رہے ہیں۔ اس کے علاوہ ونیش پھوگاٹ نے کہا کہ وزیر اعظم کو ہماری بات بھی سننی چاہیے۔ لوگ ہماری حمایت میں بیٹھے ہیں، یہ ہماری طاقت ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔