کسانوں نے مرکزی حکومت کے خلاف ایک بار پھر کھولا محاذ، پنجاب کے سنگرور میں تھانے کے باہر احتجاج

سنگرور کے ایس پی پلویندر سنگھ نے کہا کہ کسانوں نے کل دھرنا دیا تھا۔ جب ان سے کہا گیا کہ وہ مرکزی شاہراہ یا ٹول پلازہ کو بلاک نہ کریں تو انہوں نے کہا کہ وہ پولیس اسٹیشن کے قریب دھرنا دیں گے

<div class="paragraphs"><p>سوشل میڈیا</p></div>

سوشل میڈیا

user

قومی آوازبیورو

سنگرور: کسانوں نے ایک بار پھر اپنے مطالبات کو لے کر مرکز کی مودی حکومت کے خلاف محاذ کھول دیا ہے۔ پنجاب کے سنگرور کے لونگووال تھانے کے باہر کسان دھرنے پر بیٹھے ہیں۔ کسانوں کے نمائندے دلباغ سنگھ ہری گڑھ نے کہا کہ کسانوں کو نقصان کا سامنا ہے، اس لیے 16 کسان یونینوں نے مرکزی حکومت سے ریلیف فنڈ کے طور پر 50000 کروڑ روپے جاری کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا ’’ہماری فصلوں کو نقصان پہنچا ہے۔ ہم نے یہ بھی مطالبہ کیا کہ مرکز کیرالہ کی طرز پر ایم ایس پی قانون بنائے تاکہ ہمیں لوٹا نہ جائے۔‘‘

سنگرور کے ایس پی پلویندر سنگھ نے کسانوں کے دھرنے پر کہا کہ انہوں نے (کسانوں نے) کل دھرنا دیا تھا۔ جب ہم نے ان سے بات کی اور کہا کہ وہ مرکزی شاہراہ یا ٹول پلازہ کو بلاک نہ کریں تو انہوں نے کہا کہ وہ یہاں (پولیس اسٹیشن کے قریب) دھرنا دیں گے۔ اچانک اس نے آگے بڑھنے کا منصوبہ بنایا جس پر متعلقہ ایس ایچ او اور ڈی ایس پی نے اس سے بات کی اور انہیں یہیں رہنے کو کہا۔


ایس پی نے کہا کہ کسانوں نے ہماری بات نہیں سنی۔ ہم ان سے بات کرنے کے لیے تیار ہیں۔ ہم نے امن و امان برقرار رکھنے کے لیے پولیس فورس کو تعینات کیا ہے۔ ہم نے تقریباً 300-350 پولیس اہلکاروں کو تعینات کیا ہے اور ناکہ بندی بھی کر رکھی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔