کسان تحریک: گاڑی پر چڑھ کر ’واٹر کینن‘ بند کرنے والے نودیپ پر قتل کی کوشش کا کیس درج

ہریانہ کے انبالہ سے تعلق رکھنے والے 26 سالہ نودیپ سنگھ کی ’واٹر کینن‘ بند کرنے والی ویڈیو سامنے آنے کے بعد انھیں کسان تحریک کے ایک ہیرو کی شکل میں پیش کیا جا رہا تھا۔

تصویر آئی اے این ایس
تصویر آئی اے این ایس
user

تنویر

نودیپ سنگھ نامی نوعمر کسان کا ایک ویڈیو جمعہ کے روز کافی وائرل ہوا جس میں وہ پولس کو چکما دیتے ہوئے گاڑی پر چڑھ کر ’واٹر کینن‘ بند کر دیتا ہے تاکہ کسانوں پر ٹھنڈے پانی کی بوچھار رک جائے اور ٹرکوں پر لدے اشیاء خراب نہ ہو پائیں۔ اب ایسی خبریں سامنے آ رہی ہیں کہ اس بہادر نوجوان پر قتل کی کوشش کا معاملہ درج کیا گیا ہے۔ نودیپ کے ساتھ ساتھ کئی کسان لیڈروں پر بھی کیسز ہوئے ہیں، لیکن نودیپ اور اس کے ساتھی اس طرح کے مقدموں سے گھبرائے بغیر اپنے مطالبات کو لے کر ہریانہ-دہلی بارڈر پر جمے ہوئے ہیں۔

ہریانہ کے انبالہ سے تعلق رکھنے والے 26 سالہ نودیپ سنگھ کی ’واٹر کینن‘ بند کرنے والی ویڈیو سامنے آنے کے بعد انھیں کسان تحریک کے ایک ہیرو کی شکل میں پیش کیا جا رہا تھا۔ لیکن پولس کے ذریعہ ان کے خلاف معاملہ درج کرنے کو کچھ لوگ کسانوں کو ڈرانے کی کوشش بتا رہے ہیں۔ حالانکہ نودیپ سنگھ پر جو مقدمہ درج کیا گیا ہے اس میں انھیں تاحیات جیل تک کی سزا ہو سکتی ہے۔


بہر حال، نودیپ کسان تحریک کو لے کر انتہائی پرعزم نظر آ رہے ہیں۔ انھوں نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ’’پڑھائی کے بعد میں نے والد کے ساتھ زراعت کرنا شروع کیا۔ وہ ایک کسان لیڈر ہیں۔ میں کبھی بھی کسی بھی غیر قانونی سرگرمی میں شامل نہیں ہوا۔ مجھے کسانوں کی تحریک سے عزم حاصل ہوا اور گاڑی پر چڑھ کر واٹر کینن بند کرنے کی ہمت ملی۔‘‘ نودیپ نے مزید بتایا کہ ’’پرامن مظاہرہ کرتے ہوئے ہم دہلی کے لیے ایک راستہ کا مطالبہ کر رہے تھے لیکن پولس نے ہمارے راستے کو بند کر دیا۔ حکومت پر سوال اٹھانے کا ہمارے پاس حق ہے۔ اگر کوئی عوام مخالف قانون پاس کیا جاتا ہے تو اس کی مخالفت کرنا ہمارا حق ہے۔‘‘

نودیپ سنگھ نے بی جے پی حکمراں ریاست ہریانہ اور دہلی میں پولس کی کسانوں پر کارروائی کے لیے تنقید کی اور کہا کہ انھیں ڈر ہے کہ حکومت کسانوں کو بڑے کارپوریٹس کے بھروسے چھوڑ دے گی۔ یہی وجہ ہے کہ سبھی کسان سڑکوں پر اتر گئے ہیں اور اپنے حق کی لڑائی لڑ رہے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔