زرعی قوانین کے خلاف مظاہرہ کرتے ہوئے ضعیف کسان گجن سنگھ ہوئے شہید

ٹیکری بارڈر بی کے یو-ایکتا کے رکن گجن سنگھ کسان تحریک میں سرگرمی کے ساتھ شریک تھے۔ سردی کے اس موسم میں بھی وہ مودی حکومت کے خلاف آواز بلند کرتے رہے اور بالآخر دل کا دورہ پڑنے سے ہلاک ہو گئے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

تنویر

کسان تحریک کے درمیان ایک ضعیف کسان کی موت کی خبر سامنے آ رہی ہے جس سے دہلی بارڈرس پر مودی حکومت کے خلاف مظاہرہ مزید تیز ہو گیا ہے۔ میڈیا ذرائع سے موصول ہو رہی خبروں کے مطابق گجن سنگھ نامی ضعیف کسان کو سرد موسم میں اچانک دل کا دورہ پڑا اور وہ جامِ شہادت پی کر ابدی نیند سو گئے۔ گجن سنگھ کی موت کی خبر سوشل میڈیا پر بھی وائرل ہو رہی ہے۔ ’کے 9 میڈیا‘ نامی فیس بک اکاؤنٹ سے ان کی کچھ تصویریں شیئر کرتے ہوئے لکھا گیا ہے کہ ’’ٹیکری بارڈر پر دھرنے میں کڑکڑاتی ٹھنڈ میں دل کا دورہ پڑنے سے کسان گجن سنگھ کی موت ہو گئی ہے۔ وہ لدھیان کے کھٹرا گاؤں کے تھے اور بی کے یو (بھارتیہ کسان یونین) ایکتا سدھپور تنظیم کے رکن تھے۔‘‘

’نیوز 150 ڈاٹ کام‘ نے گجن سنگھ کی موت کے تعلق سے خبر شائع کی ہے جس میں لکھا ہے کہ ’’کسان تحریک کی وجہ سے جہاں کسان مشکل کا سامنا کر رہے ہیں، وہیں کچھ کسان شہید ہو رہے ہیں۔ ٹیکری بارڈر پر مظاہرہ کر رہے ایک کسان کا دل کا دورہ پڑنے سے موت ہو گئی۔‘‘ ساتھ ہی نیوز پورٹل نے یہ بھی لکھا ہے کہ ’’کسان ہمیشہ آپ کی قربانی کو یاد رکھے گا۔ جہاں اتنی ٹھنڈ پڑ رہی ہے وہیں دوسری طرف آپ سب اپنے حق کے لیے کھڑے ہیں۔ کسان ہمارے ملک کے اہم شہری ہیں، اگر یہ نہیں ہوں گے تو پورا ملک بھکمری سے مر جائے گا۔‘‘


واضح رہے کہ گزشتہ پانچ دنوں سے ہزاروں کی تعداد میں کسان الگ الگ گروپس میں دہلی کے کئی بارڈرس پر زرعی قوانین کے خلاف مظاہرہ کر رہے ہیں۔ کثیر تعداد میں کسان نرنکاری گراؤنڈ میں بھی جمع ہیں جو مودی حکومت سے مطالبہ کر رہے ہیں کہ حال میں پاس کردہ کسان مخالف تینوں قوانین کو منسوخ کیا جائے۔ اس کسان تحریک کو کمزور کرنے کے لیے پولس و انتظامیہ نے طاقت کا بھی استعمال کیا، لیکن پرعزم کسان پیچھے ہٹنے کے لیے تیار نہیں ہیں۔ خصوصاً ہریانہ-دہلی بارڈر پر جمع کسانوں کو ہریانہ کی بی جے پی حکومت نے پسپا کرنے کی بے پناہ کوششیں کیں، لیکن انھیں کامیابی نہیں ملی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔