فرید آباد میں دردناک حادثہ، اے سی میں لگی آگ، دم گھٹنے سے شوہر-بیوی اور بیٹی کی موت
گرین فیلڈ واقع 787 نمبر عمارت میں قریب پونے تین بجے اسپلٹ اے سی میں آگ لگ گئی اور پوری عمارت میں دھواں پھیل گیا، جس سے 3 لوگوں کی موت ہو گئی۔ ایک بچے نے عمارت سے کود کر اپنی جان بچائی۔

دہلی سے قریب اسمارٹ سٹی فرید آباد کے گرین فیلڈ واقع 787 نمبر ایک کثیر منزلہ عمارت میں پیر کی صبح ایک دردناک حادثہ پیش آیا۔ موصولہ اطلاع کے مطابق مکان کی پہلی منزل پر واقع ایک فلیٹ میں لگے اے سی میں آگ لگنے سے دوسری منزل کے ایک فلیٹ میں دھواں بھر گیا۔ اس سے یہاں رہنے والے ایک ہی کنبہ کے تین لوگوں کی موت ہو گئی جبکہ ایک بچہ جان بچانے کی کوشش میں زخمی ہو گیا۔
ذرائع کے مطابق اس دردناک حادثے میں جان گنوانے والوں میں شوہر-بیوی اور ان کی بیٹی شامل ہے۔ وہیں بیٹے نے دوسری منزل سے نیچے کود کر اپنی جان بچائی۔ حالانکہ اونچائی سے کودنے کی وجہ سے اس کے پیر میں چوٹ لگی ہے۔
بتایا جاتا ہے کہ قریب پونے تین بجے راکیش ملک کے اسپلٹ اے سی میں آگ لگ گئی۔ آگ لگتے ہی راکیش ملک نے اپنا دروازہ کھول دیا۔ ان کا پورا کنبہ عمارت سے باہر نکل آیا۔ دوسری منزل پر رہنے والے سچن کپور کو آگ لگنے کی بھنک نہیں لگی۔ جیسے ہی دھواں دوسری منزل پر پہنچا تو اپنی اہلیہ اور بیٹی کے ساتھ سوئے سچن کا دم گھٹنے لگا۔ وہ جان بچانے کے لیے چھت کی طرف بھاگے۔ سیڑھی کا گیٹ بند ہونے کی وجہ سے وہ چھت پر نہیں جا پائے۔
تنی دیر میں دھواں تین منزلہ عمارت میں پوری طرح پھیل گیا، جس سے سچن، اس کی اہلیہ رنکو اور بیٹی سُجان کا دم گھٹ گیا۔ وہیں الگ کمرے میں سویا بیٹا آرین دھواں ہونے پر نیچے کی طرف بھاگا اور دوسری منزل سے نیچے کود کر اپنی جان بچائی۔
مقامی لوگوں نے فائر بریگیڈ اور پولیس کو واقعہ کی اطلاع دی۔ پولیس نے موقع پر پہنچ کر تینوں کو عمارت سے باہر نکالا۔ تینوں کو سیکٹر-21 سی واقع اسپتال لے جایا گیا جہاں ڈاکٹروں نے انہیں مردہ قرار دے دیا۔ وہیں آرین کو علاج کے لیے اسپتال میں داخل کرایا گیا۔
سورج کنڈ تھانہ کی پولیس معاملے کی جانچ میں لگ گئی ہے۔ پولیس نے تینوں لاشوں کو اپنے قبضے میں لے کر پوسٹ مارٹم کے لیے بھیج دیا۔ وہیں بتایا گیا ہے کہ مرنے والے کنبہ کا مکھیا سچن کپور شیئر مارکیٹ کا کام کرتا تھا۔ اس نے اپنے گھر میں ہی دفتر بنایا ہوا تھا۔ ان کا بیٹا بھی والد کے ساتھ کام میں تعاون کرتا تھا جبکہ 14 سالہ بیٹی سُجان ابھی پڑھائی کر رہی تھی اوراہلیہ ہاؤس وائف تھی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔