فانی طوفان: اب تک 37 افراد جاں بحق، 5.80 لاکھ گھر تباہ، 1.48 کروڑ لوگ متاثر

فانی طوفان کی تباہی اس قدر زیادہ تھی کہ پانچ دن بعد بھی بھونیشور اور پُری میں بجلی و ٹیلی مواصلات کا نظام بحال نہیں ہو سکا ہے۔ اس گردابی طوفان سے 1 کروڑ 48 لاکھ لوگ متاثر ہوئے ہیں۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

اڈیشہ میں گردابی طوفان ’فانی‘ سے مرنے والے لوگوں کی تعداد بڑھ کر 37 ہو گئی ہے۔ ایک افسر نے منگل کے روز یہ جانکاری دی۔ خصوصی راحتی کمشنر (ایس آر سی) کے دفتر نے کہا کہ مرنے والے لوگوں میں صرف پُری ضلع سے 21 لوگ ہیں۔ تین مئی کو آئے تباہناک گردابی طوفان کی وجہ سے پانچ لوگ کٹک اور چار میور بھنج میں مارے گئے۔ اس کے علاوہ جاج پور میں چار اور کیندر پاڑا میں تین لوگوں کی موت ہو گئی۔

اس درمیان متاثرہ علاقوں میں بنیادی سہولیات بحال کرنے کا کام زوروں سے چل رہا ہے۔ حالانکہ گردابی طوفان کے پانچ دن بعد بھی حکومت بھونیشور اور پُری میں بجلی اور ٹیلی مواصلات خدمات بحال نہیں کر سکی ہے۔ چکرواتی طوفان سے 14 اضلاع کے 16647 گاؤں اور 51 شہری بلدیہ میں کل 1.48 کروڑ لوگ متاثر ہوئے ہیں۔


ایس آر سی دفتر کا کہنا ہے کہ اڈیشہ فوریسٹ ڈیولپمنٹ کارپوریشن (او ایف ڈی سی) کی کل 40 کٹائی کرنے والی ٹیمیں اب ریاست کی راجدھانی میں گرے درختوں کو ہٹانے میں لگی ہوئی ہیں۔ آندھرا پردیش سے کٹائی کرنے والے 25 ماہرین کا ایک گروپ پُری بھیجا جا رہا ہے۔ علاوہ ازیں اڈیشہ ڈیزاسٹر ریپڈ ایکشن فورس (او ڈی آر اے ایف)، نیشنل ڈیزاسٹر رسپانس فورس (این ڈی آر آف) اور فائر سروس کی ٹیمیں مرمت اور خدمات بحالی کے کام میں لگی ہوئی ہیں۔

واضح رہے کہ فانی طوفان نے اڈیشہ اور آندھرا پردیش میں دستک دینے کے بعد مغربی بنگال میں اپنی تباہی مچائی تھی۔ اس کے پیش نظر مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے اپنی انتخابی مہم کو بھی رَد کر دیا تھا اور احتیاطی طور پر کئی قدم اٹھائے گئے تھے۔ مغربی بنگال کے بعد فانی نے بنگلہ دیش کی جانب قدم بڑھا دیا تھا جہاں فانی کی رفتار کم ضرور ہو گئی تھی لیکن تباہی وہاں بھی بہت زیادہ دیکھنے کو ملا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔