مشہور اسلامی اسکالر اور جماعت اسلامی کے سابق امیر مولانا جلال الدین عمری کا انتقال

موصولہ اطلاع کے مطابق نمازِ جنازہ ہفتہ کی صبح 10 بجے مسجد اشاعت اسلام، دعوت نگر، دہلی میں ادا کی جائے گی۔

مولانا جلال الدین عمری کی فائل تصویر
مولانا جلال الدین عمری کی فائل تصویر
user

قومی آوازبیورو

مشہور و معروف اسلامی اسکالر اور جماعت اسلامی کے سابق امیر مولانا جلال الدین عمری کا جمعہ کی شام انتقال ہو گیا۔ ان کا علاج دہلی کے الشفاء اسپتال میں چل رہا تھا اور جماعت اسلامی ہند کے ٹوئٹر ہینڈل سے دی گئی اطلاع کے مطابق انتقال تقریباً 8.30 بجے ہوا۔ موصولہ اطلاع کے مطابق نمازِ جنازہ ہفتہ کی صبح 10 بجے مسجد اشاعت اسلام، دعوت نگر، دہلی میں ادا کی جائے گی۔

مولانا جلال الدین عمری برصغیر ہند و پاک کے ایک مستند عالم دین اور مصنف تھے۔ وہ 2007 سے 2019 تک جماعت اسلامی ہند کے امیر رہے۔ دعوتی اور تحریکی سرگرمیوں میں انتہائی مصروف رہنے کے باوجود اسلام کے مختلف پہلوؤں پر مولانا عمری کی بیش قیمت تصانیف عظمت و قابلیت کا بین ثبوت ہیں۔ مولانا جلال الدین عمری جامعۃ الفلاح بلریا گنج کے سربراہ بھی تھے، اور کئی دینی و ملی تنظیموں کے ذمہ دار بھی رہے۔


مولانا جلال الدین عمری کی ولادت 1935 میں جنوبی ہند ریاست تمل ناڈو کے ضلع شمالی آرکاٹ کے گاؤں پتّگرم میں ہوئی تھی۔ ابتدائی تعلیم گاؤں ہی کے اسکول میں حاصل کی۔ پھر عربی تعلیم کے لیے جامعہ دارالسلام عمر آباد میں داخلہ لے کر 1954 میں فضیلت کا کورس مکمل کیا۔ اسی دوران مدراس یونیورسٹی کے امتحانات بھی دیے اور فارسی زبان و ادب کی ڈگری ’منشی فاضل‘ حاصل کی۔ مولانا جلال الدین عمری علی گڑھ مسلم یونیورسٹی سے بھی فیض یافتہ تھے۔ انھوں نے اے ایم یو سے بی اے (انگلش) پرائیوٹ سے پاس کیا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔