پٹنہ میں سرعام کاروباری کا قتل، جرائم پیشہ عناصر نے گاڑی سے اترتے ہی گوپال کھیمکا کو ماری گولی
گوپال کھیمکا پٹنہ کے بڑے کاروباریوں میں سے تھے۔ وہ مگدھ اسپتال کے مالک بھی تھے۔ ان کے قتل سے پورے علاقے میں سنسنی پھیل گئی ہے۔ 6 سال پہلے ان کے بیٹے کا بھی جرائم پیشہ عناصر نے قتل کر دیا تھا۔

تصویر سوشل میڈیا
بہار کی راجدھانی پٹنہ میں جرائم کے واقعات دن بہ دن بڑھتے ہی جا رہے ہیں۔ یہاں جرائم پیشہ عناصر پوری طرح سرگرم ہو چکے ہیں اور واردات کو بے خوف ہوکر انجام دے رہے۔ جمعہ کی دیر رات بھی جرائم پیشہ عناصر نے ایک سنگین واقعہ کو انجام دیتے ہوئے پٹنہ کے گاندھی میدان تھانہ علاقے میں مشہور صنعت کار گوپال کھیمکا کا گولی مار کر قتل کر دیا۔ کھیمکا پٹنہ کے بڑے کاروباریوں میں سے تھے۔ وہ مگدھ اسپتال کے مالک بھی تھے۔ ان کے قتل سے پورے علاقے میں سنسنی پھیل گئی ہے۔ سات سال پہلے ان کے بیٹے گنجن کھیمکا کا بھی گولی مار کر قتل کر دیا گیا تھا۔
موصولہ اطلاع کے مطابق گوپال کھیمکا اپنی گاڑی سے گاندھی میدان رام غلام چوک واقع اپنے گھر کے قریب اُتر رہے تھے۔ اسی دوران نامعلوم حملہ آوروں نے انہیں گولی مار دی۔ واقعہ کے بعد گاندھی میدان تھانہ کی پولیس کے ساتھ تمام اعلیٰ افسران موقع پر پہنچ گئے اور معاملے کی جانچ شروع کر دی۔
پٹنہ سینٹرل ایس پی دیکشا نے بتایا، ’’4 جولائی کی رات کو یہ اطلاع حاصل ہوئی کہ 11 بج کر 40 منٹ کے آس پاس گاندھی میدان جنوب میں ایک اپارٹمنٹ کے پاس مشہور کاروباری کی گولی لگنے سے موت ہو گئی ہے۔ اسی کی جانچ پڑتال پولیس کر رہی ہے۔ جائے حادثہ پر پولیس نے ایک گولی اور ایک کھوکھا برآمد کیا۔ اسپاٹ کو گھیرے میں لے لیا گیا اور ایف ایس ایل ٹیم کو بلایا گیا۔ باقی کارروائی جا ری ہے اور سی سی ٹی وی کیمرہ کھنگالا جا رہا ہے۔‘‘
اس دوران پولیس پر جائے حادثہ پر ڈیڑھ گھنٹے بعد پہنچنے کا بھی الزام لگا جس کی ایس پی نے تردید کرتے ہوئے کہا کہ جیسے ہی اطلاع ملی پولیس اسپتال میں پہنچ گئی تھی۔ وہاں سے اسپاٹ کے بارے میں جانکاری ملنے کے بعد پولیس وہاں پہنچی۔
حالانکہ جرائم کی اس واردات کے بعد پولیس کے کام کے طریقے پر سوال کھڑے ہونے شروع ہو گئے ہیں۔ جرائم پیشہ عناصر نے واقعہ کو کیوں انجام دیا؟ یہ ابھی بھی واضح نہیں ہو سکا ہے۔ واقعہ کو انجام دے کر جرائم پیشہ عناصر فرار ہو گئے۔ دیر رات رکن پارلیمنٹ پپو یادو بھی جائے حادثہ پر پہنچے اور انہوں نے اس قتل واقعہ کی شدید مذمت کی۔ واضح رہے کہ گوپال کھیمکا کے بیٹے گُنجن کھیمکا کا قتل بھی جرائم پیشہ عناصر 6 سال پہلے ویشالی کے صنعتی علاقے میں کر دیا تھا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔