منی پور: مشہور باکسر میری کوم نے وزیر داخلہ امت شاہ کو لکھا خط، ’کوم‘ گاؤں کی حفاظت کے لیے مداخلت کا مطالبہ

میری کوم نے منی پور کی عوام، خصوصاً میتئی و کوکی طبقہ سے ایک ساتھ آنے کی گزارش کی، انھوں نے کہا کہ ہم سبھی کو ایک دوسرے کے ساتھ کی ضرورت ہے، آئیے اپنے اختلافات اور زخموں کو ایک طرف رکھ دیں۔

<div class="paragraphs"><p>میری کوم، تصویر آئی اے این ایس </p></div>

میری کوم، تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

منی پور سے تعلق رکھنے والی عالمی شہرت یافتہ باکسر ایم سی میری کوم نے منی پور میں نسلی تشدد کی حالت پر اظہارِ فکر کرتے ہوئے مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کو ایک خط لکھا ہے۔ اس خط میں میری کوم نے امت شاہ سے مداخلت کا مطالبہ کیا ہے تاکہ یہ یقینی کیا جا سکے کہ سیکورٹی فورسز دونوں گروپوں (کوکی اور میتئی) کو منی پور کے ’کوم‘ گاؤں میں دراندازی سے روکیں۔

یہ خط میری کوم نے جمرات کو لکھا جس میں امت شاہ سے واضح لفظوں میں کہا ہے کہ کوم طبقہ منی پور کا ایک سودیشی قبیلہ ہے اور اقلیتوں میں سب سے چھوٹے قبیلے میں سے ایک ہے۔ میری کوم نے خط میں یہ بھی لکھا کہ ’’ہم سبھی دونوں حریف طبقات کے درمیان بکھرے ہوئے ہیں... دونوں طرف سے میرے طبقہ کے خلاف ہمیشہ قیاس آرائیاں اور اندیشے ہوتے ہیں، اور سبھی لوگ مسائل کے درمیان میں پھنسے ہوئے ہیں... کمزور داخلی انتظامیہ اور اقلیتی قبائل کے درمیان طبقہ کے شکل میں چھوٹے سائز کے سبب ہم اپنے حلقہ اختیار میں دراندازی کرنے والی کسی بھی طاقت کے خلاف کھڑے ہونے میں اہل نہیں ہیں۔


پدم وبھوشن سے نوازی جا چکی میری کوم کا کہنا ہے کہ ’’ہم دونوں نبرد آزما گروپوں کو کوم گاؤں میں دراندازی سے روکنے کے لیے سیکورٹی فورسز کی مدد چاہتے ہیں۔‘‘ سابق راجیہ سبھا رکن میری کوم نے ہندوستانی فوج، نیم فوجی دستہ اور ریاستی فورسز کے سبھی تعینات اراکین سے گزارش بھی کی کہ وہ کوم آبادی کی سیکورٹی کے لیے اپنی ذمہ داریوں کو نبھانے میں غیر جانبدار رہیں اور ریاست میں امن و معمول والے حالات بنائے رکھنے میں کامیاب ہوں۔ ساتھ ہی میری کوم نے منی پور کے سبھی لوگوں، خصوصاً میتئی و کوکی طبقہ سے ایک ساتھ آنے کی گزارش کی۔ انھوں نے کہا کہ ہم سبھی کو ایک دوسرے کے ساتھ کی ضرورت ہے، اس لیے آئیے، اپنے اختلافات اور زخموں کو ایک طرف رکھ دیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔