نریندر مودی کی حلف برداری تقریب میں آئیں گے مغربی بنگال سے 700 انتہائی خاص مہمان

مغربی بنگال میں سیاسی تشدد میں ہلاک بی جے پی کارکنان کے گھر والوں کو نریندر مودی نے اپنی حلف برداری تقریب میں دہلی مدعو کیا ہے۔ اس فیصلہ کو مغربی بنگال کے پس منظر میں انتہائی اہم تصور کیا جا رہا ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

مغربی بنگال میں بی جے پی نے جو کامیابی حاصل کی ہے اس پر کئی لوگ اب بھی یقین نہیں کر پا رہے ہیں، لیکن پارٹی کی اس کامیابی کے پیچھے اس کے کارکنان کا بہت اہم کردار رہا ہے۔ یہ بات کسی سے پوشیدہ نہیں ہے کہ مغربی بنگال میں انتخاب کے دوران سب سے زیادہ تشدد کے واقعات ہوئے اور اس میں بی جے پی و ٹی ایم سی کارکنان کی موت بھی بڑی تعداد میں ہوئی۔ دوبارہ وزیر اعظم عہدہ کی حلف برداری کے لیے تیار نریندر مودی نے اپنے پارٹی کارکنان کی قربانی کو دیکھتے ہوئے ایک بڑا فیصلہ لیا ہے۔

دراصل نریندر مودی نے 30 مئی کو دہلی میں ہونے والی حلف برداری تقریب میں مغربی بنگال میں سیاسی تشدد کےد وران مارے گئے 50 سے زائد بی جے پی کارکنان کے گھر والوں کو مدعو کیا ہے۔ ایک انگریزی اخبار نے اس سلسلے میں رپورٹ شائع کی ہے اور بتایا جا رہا ہے کہ بی جے پی کے اس فیصلہ سے مغربی بنگال کو بڑا پیغام دینے کی کوشش کی گئی ہے۔ چونکہ 2021 میں مغربی بنگال اسمبلی کا انتخاب ہونا ہے، اس لیے ریاست میں بی جے پی کو مضبوط بنانے میں یہ قدم بہت اہم ثابت ہو سکتا ہے۔ اس فیصلہ سے مغربی بنگال میں پارٹی کارکنان میں نہ صرف جوش پیدا ہو گیا بلکہ یہ بات بھی ان کے ذہن میں بیٹھ جائے گی کہ پارٹی ان کی قربانی کو فراموش نہیں کر رہی۔


انگریزی اخبار ’دی ٹائمز آف انڈیا‘ نے ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ گزشتہ 6 سال میں کم از کم 51 بی جے پی کارکنان سیاسی تشدد میں مارے گئے۔ ان میں سے زیادہ تر کی جان پنچایت اور لوک سبھا انتخاب کے دوران تشدد میں گئی۔ ان سبھی مہلوکین سے جڑے کم و بیش 700 لوگوں کو راشٹرپتی بھون میں ہونے والی حلف برداری تقریب میں مدعو کیا گیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ مہلوکین کے کنبہ والے بدھ کو ٹرین سے روانہ ہوں گے اور جمعرات کو دہلی پہنچ جائیں گے۔ امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ ان مہمانان کے ساتھ ریاست کے سینئر بی جے پی لیڈران بھی ہوں گے تاکہ دہلی پہنچنے میں کسی کو دقت کا سامنا نہ کرنا پڑے۔

بتایا جاتا ہے کہ جن لوگوں کو حلف برداری تقریب میں مدعو کیا گیا ہے ان میں سے زیادہ تر کا رشتہ ان 46 کارکنان سے ہے جو پنچایت انتخاب کے دوران مارے گئے تھے۔ بقیہ ان 5 کارکنان کے گھر والے ہیں جن کی جان لوک سبھا انتخاب کے دوران گئی تھی۔ یہ فیملی بنگال کے بیراک پور، کرشنا نگر، نادیہ پرولیا، مالدہ، بانکورا، ویسٹ مدنا پور، جھاڑ گرام، ساؤتھ 24 پرگنہ، بردھمان، رانا گھاٹ، بیربھوم اور کوچ بہار کے رہنے والے ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ ان میں سے تو کچھ نے حال ہی میں بی جے پی ہیڈ کوارٹر میں پہنچ کر اپنی تکلیف اور خوف کی کہانی بیان کی تھی۔


اس پورے معاملے میں بی جے پی کے ایک لیڈر کا کہنا ہے کہ پارٹی کے لیے ریاست کے سبھی گوشوں سے بھرپور حمایت مل رہی ہے۔ ایسے ماحول میں جب کہ مغربی بنگال میں سیاسی تشدد کے واقعات میں کئی پارٹی کارکنان نے اپنی جان کی قربانی دی، ان کے گھر والوں کی ہمت افزائی ضروری ہے۔ بی جے پی لیڈر کے مطابق پی ایم نریندر مودی کی حلف برداری تقریب میں مہلوکین کے کنبہ کو مدعو کر کے پارٹی کیڈروں کے درمیان یہ پیغام دینے کی کوشش کی جا رہی ہے کہ کارکنان کو ڈرنے کی ضرورت نہیں ہے، پارٹی اور بڑے لیڈران ان کے ساتھ کھڑے ہیں۔ اس قدم سے یقیناً پارٹی کارکنان کا حوصلہ بڑھے گا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */