فرضی پاسپورٹ گھوٹالہ: سی بی آئی نے کولکاتا کے 4 آر پی او اہلکاروں کو کیا گرفتار

سی بی آئی نے بتایا کہ کولکاتا میں ریجنل پاسپورٹ آفس کے چار ملازمین بشمول تین سینئر پاسپورٹ اسسٹنٹ اور ایک سٹینوگرافر کو مغربی بنگال اور سکم میں فرضی پاسپورٹ ریکیٹ چلانے کے سلسلے میں گرفتار کیا گیا ہے

<div class="paragraphs"><p>سی بی آئی / آئی اے این ایس</p></div>

سی بی آئی / آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

کولکاتا: سنٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن (سی بی آئی) نے پیر کو بتایا کہ کولکاتا میں ریجنل پاسپورٹ آفس (آر پی او) کے چار ملازمین بشمول تین سینئر پاسپورٹ اسسٹنٹ اور ایک سٹینوگرافر کو مغربی بنگال اور سکم میں فرضی پاسپورٹ ریکیٹ چلانے کے سلسلے میں گرفتار کیا گیا ہے۔

ایجنسی کے اندرونی ذرائع نے میڈیا کو بتایا کہ کولکاتا آر پی او سے گرفتار چار افراد کو 21 اکتوبر کو گنگٹوک کی عدالت میں پیش کیا گیا تھا۔ فی الحال وہ 25 اکتوبر تک سی بی آئی کی حراست میں ہیں۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ ایجنسی کی طرف سے درج کرائی گئی ایف آئی آر میں کل 24 لوگوں کو نامزد کیا گیا ہے، جن میں یہ چار بھی شامل ہیں، جن کی شناخت سینئر پاسپورٹ اسسٹنٹ اتم کمار بھیروں، نسیت بارن ساہا اور دیباشیش بھٹاچاریہ اور سٹینو گرافر منیش کمار گپتا کے طور پر کی گئی ہے۔


اس معاملے میں فرضی پاسپورٹ ریکیٹ میں ملوث دو پاسپورٹ افسران اور چار ایجنٹوں کو پہلے سی بی آئی نے گرفتار کیا تھا۔ سی بی آئی کو شبہ ہے کہ اس ریکیٹ کا نیٹ ورک صرف محکمہ پاسپورٹ تک ہی محدود نہیں رہے گا بلکہ مرکزی اور ریاستی حکومتوں کے دیگر محکموں میں بھی پھیلا ہوا ہو سکتا ہے۔ ایجنسی کو پہلے ہی اس گھوٹالے کے پیچھے خواتین کی اسمگلنگ کے بین الاقوامی ریکیٹ سے سراغ اور روابط مل چکے ہیں۔

مرکزی ایجنسی کو کچھ دن قبل دارجلنگ ضلع کے نکسل باڑی سے ورون سنگھ راٹھوڈ نامی شخص کی گرفتاری کے بعد اس سلسلے کے کچھ سراغ ملے ہیں۔ سی بی آئی کا شک اس لیے گہرا ہو گیا کیونکہ راٹھور سے برآمد ہونے والے زیادہ تر فرضی پاسپورٹ شمالی بنگال اور آس پاس کے سکم کی خواتین کے تھے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔