فرضی انکاؤنٹر معاملہ: عدالت نے 12 پولیس اہلکاروں اور ایک دیگر شخص کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا دیا حکم
ایڈووکیٹ سکانت کمار نے بتایا کہ 12 پولیس اہلکاروں پر مقدمہ درج کرنے کا حکم سنبھل کے چیف جیوڈیشیل مجسٹریٹ وبھانشو سدھیر نے دیا ہے۔ معاملہ اوم ویر نامی شخص سے متعلق ہے، جو واقعہ کے وقت جیل میں بند تھا۔

سنبھل ضلع عدالت نے ایک فرضی انکاؤنٹر معاملہ میں بہجوئی کے سابق تھانہ انچارج سمیت 12 پولیس اہلکاروں اور ایک دیگر شخص کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم صادر کیا ہے۔ الزام ہے کہ تھانہ پولیس کے ذریعہ ایک شخص کو ڈکیتی کے معاملے میں گرفتار دکھایا گیا، جبکہ واقعہ کے وقت وہ جیل میں بند تھا۔ عدالت کے اس فیصلہ پر سنبھل پولیس کا کہنا ہے کہ وہ اس حکم کو ہائی کورٹ میں چیلنج کرے گی۔
ایڈووکیٹ سکانت کمار کا کہنا ہے کہ 12 پولیس اہلکاروں پر مقدمہ درج کرنے کا یہ حکم سنبھل کے چیف جیوڈیشیل مجسٹریٹ (سی جے ایم) وبھانشو سدھیر نے دیا ہے۔ معاملہ اوم ویر نامی شخص سے جڑا ہے، جسے جیل میں بند ہونے کے باوجود لوٹ کے واقعہ میں شامل دکھا کر بعد میں مبینہ انکاؤنٹر میں گرفتار دکھایا گیا۔ ایڈووکیٹ سکانت کمار نے بتایا کہ سی جے ایم وبھانشو سدھیر نے 24 دسمبر کو اوم ویر کے ذریعہ داخل عرضی پر یہ حکم جاری کیا۔ عرضی میں بہجوئی تھانہ پولیس پر الزام عائد کیا گیا تھا کہ اسے ڈکیتی کے جھوٹے معاملے میں پھنسایا گیا اور بہجوئی پولیس نے فرضی انکاؤنٹر دکھا کر اس کی گرفتاری کی۔
عرضی کے مطابق 25 اپریل 2022 کو بہجوئی تھانہ حلقہ میں ایک لاکھ روپے کی لوٹ ہوئی تھی۔ اسی دن مقدمہ درج کیا گیا۔ عرضی میں کہا گیا کہ جانچ کے دوران پولیس نے 7 جولائی 2022 کو مبینہ طور پر فرضی انکاؤنٹر دکھا کر 19 بائک اور لوٹی گئی رقم کی برآمدگی کے علاوہ اوم ویر، دھیریندر اور اونیش کی گرفتاری دکھائی۔ حالانکہ عرضی میں اوم ویر نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ 11 اپریل سے 12 مئی 2022 تک بدایوں جیل میں بند تھا اور 12 مئی کو ہی رِہا ہوا تھا۔ ایسے میں 25 اپریل کو ڈکیتی میں شامل ہونا ممکن نہیں تھا۔ عرضی میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ واقعہ انجام نہیں دینے کے باوجود اوم ویر کے خلاف چارج شیٹ داخل کر اسے جیل بھیج دیا گیا۔
اس معاملے میں عدالت نے اُس وقت کے تھانہ انچارج پنکج لوانیا، کرائم برانچ انسپکٹر راہل چوہان، داروغہ پربودھ کمار، نریش کمار، نیرج کمار اور جمیل احمد، سپاہی ورون، آیوش، راج پال، مالتی چوہان، دیپک کمار، ہیڈ کانسٹیبل روپ چندر اور ایک دیگر دُرویش کے خلاف 3 دنوں کے اندر مقدمہ درج کرنے کا حکم دیا۔ عدالت نے سابق سی او گوپال سنگھ کو اس معاملے میں راحت دی ہے۔ حالانکہ شکایت دہندہ نے کہا کہ وہ اس راحت کے خلاف بھی قانونی لڑائی جاری رکھے گا۔
اوم ویر نے میڈیا سے بات چیت میں کہا کہ اس نے مبینہ فرضی انکاؤنٹر کو لے کر سنبھل ایس پی اور پولیس کے دیگر سینئر افسران سے شکایت کی تھی، لیکن کوئی کارروائی نہیں ہوئی۔ دوسری طرف عدالتی حکم کے بعد بہجوئی تھانہ کے سی او پردیپ کمار سنگھ نے بتایا کہ پولیس کو ابھی تک عدالت کا حکم رسمی طور سے موصول نہیں ہوا ہے۔ ہمیں اس کی جانکاری میڈیا کے ذریعہ سے ملی ہے۔ اس درمیان سنبھل ایس پی کرشن کمار بشنوئی نے کہا کہ ابھی پولیس مقدمہ درج نہیں کرے گی، بلکہ عدالتی حکم کو اوپری عدالت میں چیلنج کرے گی۔