مندر میں نماز پڑھنے والے فیصل خان اور چاند محمد کی ضمانت عرضی پر سماعت ملتوی

فیصل اور چاند کے خلاف پولس نے نندبابا مندر کے مہنت کانہا سوامی کی تحریر پر آئی پی سی کی دفعات 153 (اے) اور 505 کے تحت برسانا تھانے میں یکم نومبر کو مقدمہ درج کیا تھا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

متھرا: اترپریش کے ضلع متھرا کی ایک عدالت نے جیل میں قید فیصل خان اور چاند محمد کی ضمانت کی عرضی پر سماعت کی اگلی تاریخ 24نومبر طے کی گئی ہے۔ ’خدائی خدمت گار‘ تنظیم سے جڑے ان دونوں اشخاص نے متھرا کے نند بابا مندر احاطے میں نماز ادا کی تھی، جس پر کافی تنازعہ پیدا ہوا اور پولس نے ان میں سے ایک فیصل خان کو گرفتار کر جیل میں ڈال دیا۔ حالانکہ فیصل خان کا بیان بعد میں سامنے آیا تھا اور ان کا کہنا تھا کہ وہاں پر موجود لوگوں کی اجازت سے ہی نماز ادا کی گئی تھی، لیکن بعد میں اس پر بلاوجہ تنازعہ شروع ہو گیا۔

بہر حال، اسسٹنٹ سرکاری وکیل راجو سنگھ نے جمعہ کو بتایا کہ فیصل خان اور چاند محمد کی ضمانت عرضی پر سماعت اس لئے ٹال دی گئی کیونکہ معاملے سے متعلق سب انسپکٹر منموہن شرما کورونا متاثر ہونے کی وجہ سے 7/8نومبر سے کوارنٹائن ہیں جس کی وجہ سے فیصل کی گرفتاری کے ضمن میں دستاویزات عدالت میں داخل نہیں کئے جاسکے۔


اس معاملے کے دوسرے ملزم چاند محمد کی گرفتاری تو نہیں ہوئی لیکن انہوں نے حلف نامہ داخل کر کے عدالت سے اپنی پیشگی ضمانت کی درخواست کی ہے۔ دونوں ہی ملزمین کے خلاف پولس نے نندبابا مندر کے مہنت کانہا سوامی کی تحریر پر آئی پی سی کی دفعات 153(اے) اور 505 کے تحت برسانا تھانے میں یکم نومبر کو مقدمہ درج کیا تھا۔

پولس رپورٹ کے مطابق خدائی خدمت گار تنظیم نئی دہلی کے دو اراکین فیصل خان ، چاندر محمد 29اکتوبر کو دوپہر ساڑھے 12بجے نند بابا مندر آئے تھے۔ ان کے ساتھ اسی تنظیم کے رکن آلوک رتن اور نیلیس گپتا بھی تھے۔ فیصل اور چاند نے بعد میں مندر کے ایک حصے میں نماز ادا کی تھی ۔جس کے بعد نماز پڑھنے کے پاداش میں تنظیم اراکین کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔