راہل گاندھی کی حفاظت میں کوتاہی! جموں و کشمیر کے بانہال میں روکی گئی ’بھارت جوڑو یاترا‘

راہل گاندھی کی قیادت میں نکالی جا رہی انڈین نیشنل کانگریس کی ’بھارت جوڑو یاترا‘ جمعہ کے روز جموں و کشمیر کے بانہال میں روک دی گئی۔ کانگریس کا الزام ہے کہ یاترا میں سیکورٹی فراہم نہیں کی جا رہی ہے

<div class="paragraphs"><p>بھارت جوڑو یاترا / تصویر ٹوئٹر / @INCIndia</p></div>

بھارت جوڑو یاترا / تصویر ٹوئٹر / @INCIndia

user

قومی آوازبیورو

سری نگر: راہل گاندھی کی قیادت میں نکالی جا رہی انڈین نیشنل کانگریس کی ’بھارت جوڑو یاترا‘ جمعہ کے روز جموں و کشمیر کے بانہال میں روک دی گئی۔ کانگریس کا الزام ہے کہ یاترا میں سیکورٹی فراہم نہیں کی جا رہی ہے، جس کی وجہ سے سفر روکنا پڑا۔ کانگریس نے کہا کہ جب تک سیکورٹی فراہم نہیں کی جائے گی تب تک یاترا کی پیش قدمی خطرے سے خالی نہیں۔

راہل گاندھی نے کہا کہ یاترا کے دوران پولیس کا نظام پوری طرح سے ٹوٹ گیا تھا اور بھیڑ کو سنبھالنے والے پولس اہلکار کہیں نظر نہیں آرہے تھے۔ میرے سیکورٹی اہلکار یاترا میں کے دوران میری پیش قدمی سے بہت بے چین تھے، اس لیے مجھے اپنی یاترا منسوخ کرنی پڑی۔ انہوں نے بتایا کہ ’’میرے لوگوں نے مجھے یاترا نہ کرنے کا مشورہ دیا تھا، چنانچہ میں یاترا سے نکل گیا۔ دیگر یاتروں نے پیدل سفر کیا۔‘‘


اس سے پہلے کانگریس کے جنرل سکریٹری کے سی وینوگوپال نے کہا کہ بھارت جوڑو یاترا میں سیکورٹی میں کوتاہی ہوئی ہے۔ ہمیں سیکورٹی نہیں مل رہی۔ ایسے میں ہم راہل گاندھی کو اس طرح آگے نہیں بڑھنے دے سکتے۔ انہوں نے کہا کہ اگر راہل گاندھی جانا بھی چاہیں تو ہم انہیں آگے نہیں جانے دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ سینئر سیکورٹی افسران کو یہاں آنا چاہئے۔ گزشتہ 15 منٹ میں سیکورٹی ناکام ہو گئی ہے۔ کانگریس نے کہا کہ جب تک سیکورٹی فراہم نہیں کی جاتی وہ آگے نہیں بڑھے گی۔

خیال رہے کہ راہل گاندھی کی یاترا جمعہ کی صبح 9 بجے شروع ہوئی، جسے رام بن سے اننت ناگ جانا تھا لیکن یاترا کو بانہال میں ہی روک دیا گیا۔ اس سے پہلے بانہال میں نیشنل کانفرنس کے لیڈر عمر عبداللہ نے کانگریس کے رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی کے ساتھ بھارت جوڑو یاترا میں شرکت کی۔

یاترا میں شامل ہونے سے پہلے انہوں نے کہا کہ وہ اس یاترا میں شامل ہوئے کیونکہ انہیں ملک کی شبیہ کی زیادہ فکر تھی۔ انہوں نے کہا کہ ہم اس میں کسی شخص کے امیج کے لیے نہیں بلکہ ملک کے امیج کے لیے اس میں شامل ہوئے۔


عبداللہ نے مرکزی حکومت پر الزام لگایا کہ دہلی جموں و کشمیر کی آواز نہیں سنتی، ہماری آوازیں دبا دی جاتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ راہل گاندھی کا تعلق کشمیری پنڈت خاندان سے ہے۔ ہم انہیں خوش آمدید کہتے ہیں۔ اس کے بعد انہوں نے دعویٰ کیا کہ اگر جموں و کشمیر میں انتخابات ہوتے ہیں تو بی جے پی کو پتہ چل جائے گا کہ وہ یہاں مقبول نہیں ہے، لوگ اس کے ساتھ نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی والے ڈرپوک اور بزدل ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔