مظفر نگر فساد: 2 مسلم بھائیوں کے قتل کا چشم دید گواہ بھی مارا گیا

مظفر نگر میں 2013 کے دوران ہوئے فساد میں دو بھائیوں نواب اور شاہد کا قتل ہو گیا تھا جس کا چشم دید گواہ اسباب تھا۔ 11 مارچ کو اس کا بھی قتل دو موٹر سائیکل سواروں نے گولی مار کر کر دیا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

مظفر نگر فساد کے دوران دو بھائیوں نواب اور شاہد کے قتل کے چشم دید گواہ اسباب کا قتل ہو جانے سے ایک بار پھر یو پی پولس کٹہرے میں کھڑی نظر آ رہی ہے۔ میڈیا ذرائع کے مطابق اسباب کا قتل 11 مارچ کو دو موٹر سائیکل سوار نے گولی مار کر کیا۔ دراصل اسباب ایک دکان پر دودھ پہنچانے جا رہا تھا جب موٹر سائیکل پر سوار دو لوگوں نے اس پر گولی داغ دیں۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ وہاں سے کچھ ہی میٹر کی دوری پر کھتولی پولس اسٹیشن ہے لیکن جرائم پیشے واقعہ انجام دے کر بہ آسانی وہاں سے فرار ہو گئے۔ واقعہ کے تعلق سے اسباب کی بیوی مینا کا کہنا ہے کہ ’’مظفر نگر فساد معاملہ میں قتل کی گواہی دینے اور ملزمین کا نام لینے کے بعد ان کو دھمکیاں مل رہی تھیں۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’وہ لوگ ہمارے گھر آئے اور کہا کہ وہ اپنے حساب سے انصاف کریں گے۔‘‘ غمزدہ مینا نم آنکھوں سے کہتی ہیں کہ پہلے تو انھوں نے ہم سے ہمارے دو بھائی چھین لیے اور پھر شوہر کا بھی قتل کر دیا۔

قتل واقعہ کے بعد دفعہ 302 کے تحت نامعلوم لوگوں کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کر لیا گیا ہے اور اس معاملے میں مظفر نگر کے ایس ایس پی سدھیر کمار سنگھ کا کہنا ہے کہ ’’ہمیں خبر ملی کہ کھتولی میں اگروال ڈیری کے پاس گولی چلی ہے اور اسلام نگر کے رہنے والے اسباب کا قتل کر دیا گیا ہے۔ خبر ملنے کے بعد فوراً کارروائی کی گئی۔‘‘

قابل غور ہے کہ مظفر نگر فساد کے دوران جن دو بھائیوں نواب اور شاہد کا قتل ہوا تھا وہ رشتے میں اسباب کے بھائی تھے۔ یہ سبھی اسلام نگر میں رہتے تھے لیکن پڑوس کے گاؤں مظفر نگر میں فساد کے دوران ستمبر 2013 میں ان کا قتل کر دیا گیا تھا۔ منصور پور میں گزشتہ 25 فروری کو اس معاملے کے تعلق سے 6 لوگوں کے خلاف قتل کا معاملہ درج کیا گیا تھا۔ مظفر نگر کورٹ میں مجسٹریٹ کے سامنے اسباب نے چھ لوگوں کے نام بھی بتائے تھے اور معاملے کی سماعت اگلے مہینے ہونے والی تھی۔

اس پورے معاملے پر کھتولی کے ایس ایچ او ہری شرن شرما کا کہنا ہے کہ نواب اور شاہد کے قتل کا تعلق مظفر نگر فساد سے نہیں ہے بلکہ فساد کے ماحول میں الگ سے کچھ جرائم کے واقعات سامنے آئے تھے جنھیں پولس سلجھانے کی کوشش میں لگی ہوئی ہے۔ اس دوران 20-15 قتل کے معاملے سامنے آئے تھے۔ اسباب کے بھائیوں کے قتل کا معاملہ بھی انہی میں سے ایک ہے۔ اسباب کے قتل کے بعد سرکاری مشیر جتیندر تیاگی کا کہنا ہے کہ اس کی فیملی کو پولس سیکورٹی مہیا نہیں کرائی گئی تھی جس کے سبب یہ واقعہ سرزد ہوا۔ بہر حال، اب اسباب کے تین بچوں کے لیے پولس نے سیکورٹی مہیا کرا دی ہے۔ دو پولس والے اسباب کی بیوی کو سیکورٹی کے لیے دیئے گئے ہیں جو اس کے گھر کے باہر تعینات ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 13 Mar 2019, 11:09 AM