کورونا کا خاتمہ جولائی تک نہیں ہوگا: ایکسپرٹ

پہلی لہر میں ایک دن میں سب سے زیادہ 97 ہزار کیس درج ہوئےتھے جبکہ دوسری لہر میں ایک دن میں 4 لاکھ سےزیادہ کیس درج ہوئےاس لئے ڈھلنے میں وقت لگے گا۔

کورونا مریض کے رشتہ دار، فائل تصویر
کورونا مریض کے رشتہ دار، فائل تصویر
user

یو این آئی

جس طرح کورونا کے نئے معاملوں کی تعداد میں کمی درج ہو رہی ہے اس سے یہ امید بنی ہے کہ ہندوستان میں کورونا کی دوسری لہر کا خاتمہ جلد ہو جائے گا لیکن وبائی بیماریوں کے ماہر شاہد جمیل کا کہنا ہے کہ بھلے ہی ابھی کچھ ریاستوں میں کورونا کے کیس کم ہوتے نظر آ رہے ہوں لیکن دوسری لہر کا خاتمہ ہونے میں ابھی کچھ ماہ لگیں گے۔ شاہد جمیل کے مطابق جولائی کےآخر تک کورونا کی دوسری لہر کاخاتمہ ہو گا۔

کل یعنی منگل کو وزارت صحت نے بتایا تھا کی ملک کی نو ریاستوں میں اب نئے معاملوں کی تعداد میں کمی آ رہی ہے ۔ وزارت صحت نے بتایا کہ ریاست مہاراشٹر، مدھیہ پردیش اور دہلی جیسی سب سے زیادہ متاثر ریاستیں بھی ان نو ریاستوں میں شامل ہیں۔ وزارت صحت کے اس بیان کے بعد سےعوام میں اس بیماری کے خاتمہ کے تعلق سے کچھ اطمینان پیدا ہو ا تھا۔


شاہد جمیل نے بتایا کہ دوسری لہر کے لئے کچھ نئے ویرئنٹ ہو سکتے ہیں لیکن اس بات کے اشارے نہیں ہیں کہ یہ زیادہ خطرناک ہو سکتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں دوسری لہر میں کورونا کے معاملہ اتنی تیزی سے کم بھی نہیں ہوں گے جتنی تیزی سےعام طور پر دوسری اور تیسری لہر میں ہوتے ہیں ۔

شاہد جمیل نے بتایا کہ پہلی لہر میں ایک دن میں سب سے زیادہ 97 ہزار کیس درج ہوئےتھے لیکن دوسری لہر میں ایک دن میں 4 لاکھ سےزیادہ کیس درج ہوئےہیں اس لئے اس لہر کے ڈھلنے میں بھی وقت لگے گا ۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اس بات کو دھیان میں رکھنا چاہئے کی کئی ریاستوں میں کورونا کے نئے معاملوں میں اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے۔


نیوز 18 پر شائع خبر کے مطابق شاہد جمیل نے کہا ہے کہ ہندوستان میں کورونا سےہونے والی اموات کےاعداد و شمار صحیح نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم جس طرح سے اموات کےاعداد و شمار جمع کرتےہیں وہ طریقہ ہی غلط ہے۔ساتھ میں انہوں نے یہ بھی کہا کہ ملک میں کورونا کے معاملوں میں اضافہ کی وجہ کورونا سے متعلق ضابطوں پرعمل نہ کرنا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔