آبکاری پالیسی معاملہ: منیش سسودیا کی ضمانت پر راؤز ایوینیو کورٹ نے فیصلہ رکھا محفوظ، اب 26 اپریل کا انتظار

منیش سسودیا کی طرف سے پیش وکیل نے بحث کے دوران کہا کہ ای ڈی کا کام یہ بتانا نہیں ہے کہ جی او ایم اور کابینہ میں کیا ہوا، ای ڈی کو یہ بتانا چاہیے کہ اگر کوئی جرم ہوا ہے تو اس سے کس کو فائدہ پہنچا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>منیش سسودیا، تصویر یو این آئی</p></div>

منیش سسودیا، تصویر یو این آئی

user

قومی آوازبیورو

دہلی کے مبینہ آبکاری پالیسی گھوٹالہ معاملہ میں سابق نائب وزیر اعلیٰ منیش سسودیا کی ای ڈی معاملے میں داخل ضمانت عرضی پر منگل کے روز سماعت ہوئی۔ راؤز ایوینیو کورٹ نے اس معاملے میں فیصلہ محفوظ رکھ لیا ہے۔ عدالت نے اب 26 اپریل کو ضمانت سے متعلق فیصلہ سنانے کی بات کہی ہے۔ عدالت میں سماعت کے دوران ای ڈی کے وکیل نے ضمانت کی پرزور انداز میں مخالفت کی۔ ایک پرانے فیصلے کو سامنے رکھتے ہوئے ای ڈی کے وکیل نے کہا کہ عدالت کو اس اسٹیج پر ضمانت نہیں دینی چاہیے۔

منیش سسودیا کی طرف سے پیش وکیل نے بحث کے دوران کہا کہ ای ڈی کا کام یہ بتانا نہیں ہے کہ جی او ایم اور کابینہ میں کیا ہوا۔ ای ڈی کو یہ بتانا چاہیے کہ اگر کوئی جرم ہوا ہے تو اس سے کس کو فائدہ پہنچا ہے۔ سسودیا کے وکیل نے کہا کہ صرف اندازوں کی بنیاد پر سسودیا کو حراست میں نہیں رکھا جا سکتا ہے۔ ان کے خلاف کوئی منی لانڈرنگ کا معاملہ نہیں بنتا ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ کیا کورٹ یہ کہہ سکتا ہے کہ ٹینڈر کے لیے لاٹری کیوں نکالی گئی؟ ٹینڈر کے لیے بولی کیوں نہیں لگائی گئی؟ اگر سابق نائب وزیر اعلیٰ نے کسی افسر سے قانون کے مطابق کام کرنے کو کہا تھا، تو اس میں جرم کہاں سے ہو گیا؟


سابق نائب وزیر اعلیٰ کے وکیل نے راؤز ایوینیو کورٹ میں ضمانت عرضی پر سماعت کے دوران اپنی بات مضبوطی کے ساتھ رکھی اور کہا کہ ڈسٹریبیوٹر مارجن پر کوئی کیپ نہیں تھا، جس کو کم کر کے 12 فیصد کیا گیا۔ پرافٹ مارجن پر 12 فیصد کا کیپ لگایا گیا، 5 فیصد کم از کم کیپ تھا۔ روی دھون بیوروکریٹ ہے، وہ کوئی ہندوستان کا صدر جمہوریہ نہیں۔ روی دھون کے کئی مشوروں کو ہم نے شامل کیا، کچھ کو ہم نے قبول نہیں بھی کیے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔