پانی کے بے انتہا استعمال سے پنجاب کے ’بے آب‘ ہو جانے کا خدشہ!

پانی کے بے انتہا استعمال کی وجہ سے ریاست میں زیر زمین پانی کی سطح ہر سال اوسطاً نصف میٹر کی شرح سے نیچے جا رہی ہے اور اس سے ریاست کا دوآبہ علاقہ سب سے زیادہ متاثر ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

جالندھر: پنجاب میں روایتی فصلوں - دھان اور گندم کی کاشت کے لئے کسانوں کی جانب سے کئے جا رہے پانی کے انتہائی زیادہ استعمال کی وجہ ریاست میں زیر زمین پانی کی سطح ہر سال اوسطا ًنصف میٹر کی شرح سے نیچے جارہی ہے اور اس سے ریاست کا دوآبہ علاقہ سب سے زیادہ متاثر ہے۔

پنجاب میں اچھی طرح سے تیارایک آبپاشی نظام ہے۔ فی الحال نہر کے پانی کے ذریعہ تقریبا 27 فیصد کاشت والے علاقے اور 72 فیصد زمینی ذرائع سے آبپاشی کی جا رہی ہے۔ كنڈي بیلٹ کے تحت آنے والے تقریبا ایک فیصد کاشت والے علاقے میں بارش سے آبپاشی کی جاتی ہے۔ غذائی اجناس کے تحت خاص طور پر دھان کی کھیتی بڑھنے کے نتیجے میں ریاست کے آبی وسائل کا ازبردست پیمانہ پر استعمال ہو رہا ہے۔زیر زمین پانی پر انحصار کی وجہ سے ریاست میں ٹیوب ویلوں کو خوب فروغ ہو رہا ہے، جس سے ریاست زمینی کے ساتھ ساتھ توانائی کی کھپت پر اور بوجھ میں اضافہ ہورہا ہے۔


ریاست میں اس وقت فی مربع کلومیٹر میں 138 ٹیوب ویلوں کے حساب سے کل چودہ لاکھ 19 ہزار ٹیوب ویلوں چل رہے ہیں جو زمین کے نیچے سے پانی کا بے انتہا استعمال کر رہے ہیں۔

ان ٹیوب ویل کو پنجاب اسٹیٹ پاور کارپوریشن (پاوركام) کی طرف 12008.98 لاکھ کلو واٹ بجلی دی جا رہی ہے۔ بجلی کا بل معاف ہونے کی وجہ سے بھی کسان لاپرواہ ہو رہے ہیں اور بغیر ضرورت کے بھی ٹیوب ویلوں کو چلا رہے ہیں۔ بدنظمی کی وجہ سے ریاست میں زیر زمین پانی کی سطح 20 سے 30 میٹر تک نیچے چلا گیا ہے جبکہ سنگرور اور پاتڑا میں یہ سطح 40 میٹر تک نیچے چلا گیا ہے۔

سنگرور، پٹیالہ، لدھیانہ، موگا، برنالہ، جالندھر اور کپورتھلا میں دھان کی کاشت کی وجہ سے ان علاقوں میں پانی کی سطح 200 میٹر تک نیچے چلا گیا ہے۔ زیر زمین پانی پر انتہائی انحصار سے ریاست میں زمینی سطح میں زبردست گراوٹ آئی ہے۔ ’زیر زمین آبی تجزیاتی رپورٹ - 2017‘ کے مطابق، گزشتہ 35 سال (1984-2017) میں، ریاست کے 85 فیصد علاقہ میں زمین کی سطح سے نیچے چلا گیا ہے، جبکہ باقی تقریبا 15 فیصد علاقے میں، اس مدت کے دوران اس میں بہتری آئی ہے۔

یہ دیکھا گیا ہے کہ زیر زمین کی سطح گرنے سے ان علاقوں میں، اوسط زمینی سطح میں کمی ہر سال تقریبا 0.40 میٹر ہے، جبکہ زمینی سطح میں کمی کے پورے علاقے کو لیتے ہوئے، زمینی سطح گرنے کی شرح ہر سال تقریبا 0.50 میٹر ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 10 Sep 2019, 6:10 PM
/* */