نتیش پر دلتوں کے ساتھ بد سلوکی کا الزام

دو بار اسمبلی اسپیکر رہ چکے جے ڈی یو کے سینئر رہنما نے کہا کہ انہوں نے بی جے پی سے اتحاد کی مخالفت کی تھی۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

جے ڈی یو (جنتا دل یونائیٹڈ ) کے سینئر رہنما ادے نارائن چودھری نے اپنی ہی پارٹی صدر اور بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار کے خلاف عدم اطمینان کا اظہار کیا ہے۔ چودھری نے نتیش کمار پر ’’دلت مسائل سے توجہ ہٹانے ‘‘ کا الزام لگاتے ہوئے آگاہ کیا ہے کہ بی جے پی ان کے ساتھ ’’بد سلوکی ‘‘ کرتی رہے گی۔ انڈین ایکسپریس میں شائع ایک رپورٹ کے مطابق ادے نارائن چودھری کا کہنا ہے ’’ ایک سال قبل بہار حکومت سے دلتوں کو ملنے والی اسکالرشپ بند کر دی اور اس کی جگہ قرض دینے کا منصوبہ شروع کیا، یہ ناانصافی ہے۔ اگر درج فہرست ذات نہ ہوتیں تو میں آج یہاں تک نہیں پہنچ پاتا۔ ہم نے نتیش کمار کے مہا دلت ووٹوں کو تیار کرنے میں اہم کردار ادا کیا لیکن اب نتیش ان کے ساتھ نہیں ہیں۔ اب تو دلتوں کی فلاح و بہبود پرتوجہ نہیں دے رہے ہیں۔ متعدد دلت فلاح و بہبود کی اسکیمیں بد عنوانی کا شکار ہیں۔ محکمہ وجیلنس نے دو موجودہ اور دو سابقہ آئی اے ایس افسران پر بد عنوانی کا معاملہ درج کیا ہے، اس سے آپ سمجھ سکتے ہیں کہ معاملہ کتنا سنگین ہے۔‘‘

ادے نارائن کے مطابق نتیش کمار کے بی جے پی کے ساتھ اتحاد کے فیصلہ پر پارٹی کے 29 رہنما متفق تھے لیکن انہوں نے اور بجندر پرساد یادو نے اس کی مخالفت کی تھی۔ ادے نارائن چودھری دو بار بہار اسمبلی کے صدر رہ چکے ہیں۔ چودھری سے پوچھا گیا کہ کہیں وہ اس لئے تو ناراض نہیں ہیں کہ نتیش نے انہیں وزیر نہیں بنایا؟ اس پرچودھری نے جواب دیا کہ ’’ میں نے کبھی کسی شخص کو نشانہ نہیں بنایا ، میں پالیسیوں کی ناکامیوں کی بات کر رہا ہوں۔ ریاستی حکومت نے مرکزی حکومت کی طرف سے این آئی آئی ٹی میں ریزرویشن پالیسی تبدیل کرنے پر کوئی رخ اختیار نہیں کیا۔ اب دلت اور او بی سی طلباء صرف اپنے کوٹے میں ہی داخلہ حاصل کر سکیں گےجب کہ پہلے ان میں سے کچھ جنرل کوٹے میں بھی منتخب ہو جاتے تھے۔ ‘‘

چودھری گزشتہ اسمبلی انتخابات کے دوران امام گنج حلقہ انتخاب سے امیدوار تھے اور سابق وزیر اعلیٰ جیتن رام مانجھی سے چناؤ ہار گئے تھے۔ چودھری نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ نہیں ہوتے تو جون 2013 میں این ڈی اے سے علیحدہ ہونے کے بعد نتیش کمار دوبارہ حکومت نہیں بنا پاتے۔ چودھری نے کہا کہ وہ پہلے آئینی عہدے پر تھے اس لئے ریاستی حکومت کی تنقید نہیں کر رہے تھے۔ چودھری نے الزام عائد کیا کہ تیسرے اور چوتھے زمرے کی ملازمتوں کے کئی عہدے ریاستی اور مرکزی حکومت میں خالی ہیں۔ چودھری نے کہا ’’ مرکزی حکومت کی ملازمتیں اب آؤٹ سورس سےلی جار ہی ہیں۔ ریلوے میں ملازمین کی تعداد 15 لاکھ سے گھٹ کر 3 لاکھ ہو چکی ہیں۔ چونکہ جے ڈی یو اب این ڈی اے میں ہے اور ہر بات میں ہاں میں ہاں ملا رہی ہے۔‘‘

یہ پوچھے جانے پر کہ کہیں وہ دلتوں کے بہانے اپنا سیاسی رسوخ بڑھانے کی کوشش تو نہیں کر رہے؟ چودھری کہتے ہیں ’’ اگر ایسا ہے تو اس میں غلط کیا ہے؟ ہم نے نتیش کمار کے لئے مہا دلت ووٹ تیار کئے۔ ہم دلت مدے اٹھاتے رہیں گے۔ دلتوں کے خلاف مظالم میں اضافہ ہو رہا ہے۔ حال ہی میں کھگڑیا میں دلتوں کے 82 گھر جلا دئیے گئے اور ان کے لئے زیادہ کچھ نہیں کیا گیا۔‘‘

اپنی خبریں ارسال کرنے کے لیے ہمارے ای میل پتہ contact@qaumiawaz.com کا استعمالکریں۔ ساتھ ہی ہمیں اپنے نیک مشوروں سے بھی نوازیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 02 Nov 2017, 1:39 PM