کشمیر کے خونیں تشدد میں ہر چیز پروپیگنڈے کا آلہ بن جاتی ہے: عمر عبد اللہ

سوپور میں بدھ کی صبح ملی ٹنٹوں اور سیکورٹی فورسز کے درمیان فائرنگ کے نتیجے میں ایک عام شہری ہلاک ہوا جس کی لاش کے سینے پر بیٹھے اس کے نواسے کی تصاویر سوشل میڈیا پر گردش کررہی ہیں

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

سری نگر: نیشنل کانفرنس کے نائب صدر و سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے سوپور میں فائرنگ کے واقعے میں جاں بحق ہونے والے شہری کی لاش پر بیٹھے اس کے نواسے کی تصاویر کی تشہیر کے ردعمل میں کہا ہے کہ کشمیر کے خونین تشدد میں ہر چیز کو پروپیگنڈے کا ہتھیار بنایا جاتا ہے۔ بتادیں کہ سوپور میں بدھ کی صبح ملی ٹنٹوں اور سیکورٹی فورسز کے درمیان فائرنگ کے نتیجے میں ایک عام شہری ہلاک ہوا جس کی لاش کے سینے پر بیٹھے اس کے نواسے کی تصاویر سوشل میڈیا پر گردش کررہی ہیں اور یہ پورا واقعہ سوشل میڈیا پر بحث کا موضوع بن چکا ہے۔

عمر عبداللہ نے چھوٹے بچے کی تصاویر کو مشتہر کرنے کے ردعمل میں اپنے ایک ٹوئٹ میں کہا کہ 'کشمیر میں خونین تشدد میں ہر چیز پروپیگنڈا کا آلہ بن جاتی ہے۔ ایک تین سالہ کمسن بچے کو اپنی تکلیف کو دنیا بھر کے سامنے نشر کرنا پڑتی ہے تاکہ یہ بات مان لی جائے کہ ہم اچھے، وہ برے ہیں۔ ہم یہ بات اس کی تکلیف کو فلمانے اور شیئر کرنے کے بغیر بھی سمجھتے ہیں، برائے مہربانی ان تصاویر کو شیئر نہ کریں'۔


انہوں نے اپنے ایک اور ٹوئٹ میں کہا کہ 'وردی پوشوں سے بچے کو بچانے کی ہی توقع تھی اس کے لئے ہم ان کے مشکور ہیں لیکن ان سے بچے کی تکلیف کو استعمال کرنے، جس طریقے سے آج کل کیا جارہا ہے، اس سے بہتر کی امید ہے'۔

دوسری جانب سوپور واقعے میں جاں بحق عام شہری کے اہل خانہ کا الزام ہے کہ اس کو گاڑی سے گھسیٹ کر سی آر پی ایف کے اہلکاروں نے گولی ماری ہے اور بچہ کو اس کی لاش پر بٹھایا گیا جبکہ سوپور پولیس نے ان الزامات کو بے بنیاد قرار دے کر سوشل میڈیا پر ایسی خبریں پھیلانے والوں کے خلاف قانونی چارہ جوئی کرنے کی وارننگ دی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔