دہلی کے سرکاری اسپتالوں میں دی جانے والی مرگی کی دوا بھی معیار پر پوری نہیں اتری! سنگین سوال اٹھائے گئے

حکام کے مطابق ایل جی نے چیف سکریٹری کو لکھے اپنے نوٹ میں کہا کہ یہ تشویشناک ہے کہ یہ دوائیں لاکھوں مریضوں کو دی جا رہی ہیں۔ لیفٹیننٹ گورنر نے بھاری بجٹ مختص کرنے پر بھی تشویش کا اظہار کیا ہے

<div class="paragraphs"><p>آئی اے این ایس</p></div>

آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: اروند کیجریوال کی قیادت والی دہلی حکومت کے اسپتالوں میں استعمال ہونے والی ایک اور دوا غیر معیاری پائی گئی ہے۔ چنڈی گڑھ کی لیبارٹری کی جانچ سے پتہ چلا کہ دہلی کے سرکاری اسپتالوں میں دی جانے والی مرگی کی دوا بھی معیار پر پوری نہیں اترتی۔ رپورٹ کے مطابق دوا کا نمونہ ٹیسٹ میں ناکام رہا۔

لیفٹیننٹ گورنر وی کے سکسینہ کی طرف سے دہلی کے سرکاری ہسپتالوں اور محلہ کلینکوں میں غیر معیاری ادویات کی خریداری اور سپلائی کا معاملہ سی بی آئی کو سونپنے کے چند دن بعد، دہلی کے ہسپتالوں کو سپلائی کی جانے والی ایک اور دوائی ریجنل ڈرگ ٹیسٹنگ لیبارٹری (آر ڈی ٹی ایل)، چنڈی گڑھ نے ناقص قرار دی ہے۔


حکام کے مطابق، اس بار یہ پتہ چلا کہ دہلی کے سرکاری اسپتالوں کو فراہم کی جانے والی مرگی کی دوا سوڈیم ویلپرویٹ معیار پر پوری نہیں اترتی۔ آزمائش میں ناکام ہونے والی دوا مرگی اور دوروں کے علاج کے لیے انتہائی اہم ہے اور حکام کے مطابق دوائیوں کی ایک سیریز مقررہ معیار پر پورا نہیں اتر رہا۔

یہ رپورٹ سرکاری تجزیہ کار یعنی آر ڈی ٹی ایل نے 22 دسمبر کو دہلی کے سرکاری اسپتالوں میں غیر معیاری ادویات کے معاملے کی سی بی آئی انکوائری کی سفارش کے بعد لیفٹیننٹ گورنر کی طرف سے جاری کی تھی۔ حکام کے مطابق سکسینہ نے چیف سکریٹری کو لکھے اپنے نوٹ میں کہا کہ یہ تشویشناک ہے کہ یہ ادویات لاکھوں مریضوں کو دی جا رہی ہیں۔ لیفٹیننٹ گورنر نے خریداری میں بھاری بجٹ مختص کرنے پر بھی تشویش کا اظہار کیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔