آج کے ڈیجیٹل دور میں بھی پنشنرز کو قطاروں میں کھڑا کرانا باعث شرم: سجاد غنی لون

سجاد لون نے اپنے ٹوئٹ میں کہا کہ پنشنرز کو قطاروں میں کھڑا کرنا، انہیں دفتروں پر طلب کرنا اور انتظار کرانا ایک قدیم روایت ہے۔

سجاد غنی لون، تصویر یو این آئی
سجاد غنی لون، تصویر یو این آئی
user

یو این آئی

سری نگر: جموں وکشمیر پیپلز کانفرنس کے سربراہ سجاد غنی لون کا کہنا ہے کہ ریکارڈ وقت میں کورونا ویکسین تیار کی گئی، لیکن ہمارے یہاں موجودہ ڈیجیٹل زمانے میں بھی عمر رسیدہ افراد کو پنشن حاصل کرنے کے لئے قطاروں میں کھڑا رہنا پڑتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان عمر رسیدہ افراد کو دفتروں پر طلب کرنا اور انتظار کرانا ایک قدیم عمل ہے۔ موصوف سربراہ نے ان باتوں کا اظہار جمعہ کو اپنے سلسلہ وار ٹوئٹس میں کیا۔

انہوں کہا: ’اولڈ ایج پنشن اور قطاروں میں کھڑا رہنا، دنیا نے ریکارڈ وقت میں کورونا ویکسین تیار کی، لیکن محکمہ سماجی بہبود کے افسران اس قدر تخلیقی صلاحیتوں کے حامل نہیں ہیں کہ وہ بغیر کسی بے عزتی کے پنشن کی فراہمی کے لئے ایک راستہ تلاش کر سکیں‘۔ ان کا کہنا تھا: ’آج کے ڈیجیٹل دور میں بھی پنشنرز کو قطاروں میں کھڑا کیا جاتا ہے جو شرمناک ہے‘۔ سجاد لون نے اپنے ایک اور ٹوئٹ میں کہا کہ پنشنرز کو قطاروں میں کھڑا کرنا، انہیں دفتروں پر طلب کرنا اور انتظار کرانا ایک قدیم روایت ہے۔


سجاد لون نے کہا سوالیہ انداز میں کہا: ’کیا حکومت ایک پنشنرز کی شناخت کے لئے کوئی نیا اختراعی طریقہ نہیں متعارف نہیں کر سکتی ہے‘۔ ان کا کہنا تھا: ’میں نے بھی سوشل ویلفئر کے وزیر کی حیثیت سے وقت گزارا ہے اور ہماری یہی کوشش رہتی تھی کہ ریاست سے ملنے والے فوائد کو حق کا معاملہ سمجھیں نہ کہ کسی خیر خواہی کا معاملہ‘۔ موصوف لیڈر نے نے کہا کہ ’ہم نے محسوس کیا کہ فوائد کی فراہمی کے لئے درخواست کے پورے عمل کو وقار کے ساتھ مربوط کیا جانا چاہئے‘۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔