سوشل میڈیا اور انٹرنیٹ کے اس دور میں بھی ریڈیو رابطے کا ایک مضبوط ذریعہ: وزیر اعظم مودی

پی ایم مودی نے چھتیس گڑھ کے ’ہمار ہاتھی-ہمار گوٹھ‘ نامی پروگرام کی تعریف کی اور کہا کہ اس سے ہاتھیوں سے متعلق جاننے میں لوگوں کو مدد ملتی ہے

من کی بات، تصویر آئی اے این ایس
من کی بات، تصویر آئی اے این ایس
user

یو این آئی

نئی دہلی: وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ سوشل میڈیا اور انٹرنیٹ کے اس دور میں بھی ریڈیو پورے ملک کو جوڑنے کا ایک طاقتور ذریعہ ہے۔ اتوار کو اپنے ماہانہ پروگرام ’من کی بات‘ میں مودی نے کہا کہ ’’من کی بات کے ذریعے ہمارا اور آپ کا رشتہ ایک دہائی پرانا ہے۔ سوشل میڈیا اور انٹرنیٹ کے اس دور میں بھی ریڈیو پورے ملک کو جوڑنے کا ایک طاقتور ذریعہ ہے۔ ریڈیو کی طاقت کتنی تبدیلی لا سکتی ہے اس کی انوکھی مثال چھتیس گڑھ میں دیکھنے کو مل رہی ہے۔ گزشتہ سات سالوں سے یہاں کے ریڈیو پر ایک مقبول پروگرام نشر کیا جا رہا ہے جس کا نام 'ہمار ہاتھی - ہمار گوٹھ' ہے۔ نام سن کر آپ سوچیں گے کہ ریڈیو اور ہاتھی میں کیا رشتہ ہو سکتا ہے۔ لیکن یہی ریڈیو کی خوبصورتی ہے۔‘‘

وزیراعظم مودی نے کہا کہ ’’چھتیس گڑھ میں یہ پروگرام ہر شام آل انڈیا ریڈیو کے چار مراکز امبیکاپور، رائے پور، بلاس پور اور رائے گڑھ سے نشر کیا جاتا ہے اور آپ کو یہ جان کر حیرت ہوگی کہ چھتیس گڑھ کے جنگلات اور آس پاس کے علاقوں میں رہنے والے لوگ اس پروگرام کو بڑی توجہ سے سنتے ہیں۔ ’ہمار ہاتھی – ہمار گوٹھ‘ میں بتایا گیا ہے کہ ہاتھیوں کا ریوڑ جنگل کے کس علاقے سے گزر رہا ہے۔ یہ اطلاعات یہاں کے لوگوں کے لیے بہت مفید ہے۔ جیسے ہی لوگوں کو ریڈیو کے ذریعے ہاتھیوں کے ریوڑ کی آمد کی اطلاع ملتی ہے وہ چوکنا ہو جاتے ہیں۔ جن سڑکوں سے ہاتھی گزرتے ہیں ادھر جانے کا خطرہ ٹل جاتا ہے‘‘۔


پی ایم مودی نے کہا کہ ’’جہاں ایک طرف اس سے ہاتھیوں کے ریوڑ سے نقصان کا امکان کم ہو رہا ہے وہیں اس سے ہاتھیوں کے بارے میں ڈیٹا اکٹھا کرنے میں بھی مدد ملتی ہے۔ اس ڈیٹا کے استعمال سے مستقبل میں ہاتھیوں کے تحفظ میں بھی مدد ملے گی۔ یہاں سوشل میڈیا کے ذریعے ہاتھیوں سے متعلق معلومات بھی لوگوں تک پہنچائی جا رہی ہے۔ اس سے جنگل کے آس پاس رہنے والے لوگوں کے لیے ہاتھیوں کے ساتھ چلنا آسان ہو گیا ہے۔ ملک کے دیگر جنگلاتی علاقوں میں رہنے والے لوگ بھی چھتیس گڑھ کے اس منفرد اقدام اور اس کے تجربات سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔