دہلی میں ایک کے ساتھ ایک مفت آفر کے بعد بھی 70 لاکھ شراب کی بوتلیں بچ گئیں

دہلی کے ایکسائز ڈیپارٹمنٹ کی ایکسائز پالیسی سال 21-22 کے ختم ہونے کے بعد اس کے تحت فروخت ہونے والی 70 لاکھ بوتلیں اب ایک نیا درد سر بن گئی ہیں۔

شراب، تصویر یو این آئی
شراب، تصویر یو این آئی
user

قومی آوازبیورو

دہلی کی نئی ایکسائز پالیسی سال 21-22 کے ختم ہونے کے بعد وہ 70 لاکھ بوتلیں محکمہ کے لئے درد سر بن گئی ہیں، جو فروخت ہونے سے رہ گئی تھیں۔ وہیں ان بوتلوں کو ختم کرنے کے لیے کئی دکانداروں نے ایک کے ساتھ ایک مفت آفر بھی شروع کر دیا۔ محکمہ ایکسائز کے اہلکار شراب کی ان باقی بوتلوں کو ٹھکانے لگانے اور موجودہ ایکسائز پالیسی کے تحت فروخت کرنے کے طریقے تلاش کرنے میں مصروف ہیں۔ محکمہ ایکسائز کے افسران نے بتایا کہ اس باقی ماندہ اسٹاک میں شراب اور بیئر شامل ہے۔ واضح رہے ان بوتلوں کو گوداموں میں رکھا گیا ہے۔ یہ بوتلیں ایکسائز پالیسی 2021-22 کی آخری تاریخ کے اندر فروخت نہیں کی جا سکتی تھیں، جس کی میعاد 31 اگست کو ختم ہو گئی ہے۔

ایک سینئر سرکاری افسر نے بتایا کہ موجودہ ایکسائز پالیسی کے تحت شراب کے مختلف برانڈز کی 35 لاکھ سے زیادہ بوتلیں رجسٹرڈ ہیں۔ ایسے برانڈز کارپوریشن کی دکانوں پر فروخت کیے جا سکتے ہیں۔ باقی اسٹاک ان برانڈز کا ہے جو ابھی تک موجودہ ایکسائز پالیسی کے تحت رجسٹرڈ نہیں ہیں۔ اہلکار نے کہا کہ ایسے اقدامات کی تلاش کی جا رہی ہے کہ غیر رجسٹرڈ برانڈز کے اس اسٹاک کو کیسے صاف کیا جائے۔ ایک آپشن یہ ہے کہ ان برانڈز کو رجسٹر کر کے انہیں شراب کی دکانوں کے ذریعے فروخت کیا جائے جبکہ دوسرا آپشن انہیں ختم کرنا ہے۔


تاہم حکام نے کہا کہ حکومت غیر رجسٹرڈ برانڈ کی بوتلوں کو تلف کرنے کے بجائے فروخت کرنے کی اجازت دے سکتی ہے۔ انہوں نے 2019 کی ایک مثال پیش کی جس میں محکمہ ایکسائز نے چھاپوں کے دوران پکڑی گئی شراب کی بوتلوں کو تلف کرنے کے بجائے مناسب جانچ کے بعد ان کی اصل قیمت سے 25 فیصد کم پر فروخت کرنے کی اجازت دینے کی تجویز تیار کی تھی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */