ان لوگوں سے تحفظ کی توقع نہیں کی جا سکتی جو عصمت دری کرنے والوں کو رہا کراتے ہیں: راہل گاندھی

راہل گاندھی نے ٹوئٹر پر لکھا ’’عصمت دری کرنے والوں کو رہا کرانے اور ان کی عزت کرنے والوں سے خواتین کے تحفظ کی توقع نہیں کی جا سکتی‘‘

راہل گاندھی، تصویر یو این آئی
راہل گاندھی، تصویر یو این آئی
user

قومی آوازبیورو

لکھیم پور کھیری واقعہ پر کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے سخت ردعمل دیا ہے۔ انہوں نے ٹویٹ کیا کہ ’’لکھیم پور میں دو نابالغ دلت بہنوں کا دن دیہاڑے اغوا کے بعد قتل ایک انتہائی پریشان کن واقعہ ہے۔عصمت دری کرنے والوں کو رہا کرانے اور ان کی عزت کرنے والوں سے خواتین کے تحفظ کی توقع نہیں کی جا سکتی۔ ہمیں اپنی بہنوں اور بچیوں کے لیے ملک میں محفوظ ماحول بنانا ہے۔‘‘ 

بدھ کو اتر پردیش کے لکھیم پور کھیری ضلع کے ایک گاؤں کے باہر دو دلت بہنوں کی لاشیں ایک درخت سے لٹکی ہوئی ملی۔ لاش ملنے پر کہرام مچ گیا۔ متوفی لڑکیوں کی ماں کا الزام ہے کہ بدھ کی دوپہر 3 نوجوانوں نے ان کی بیٹیوں کو کچھ لوگ  اٹھا کر لے گئے اور پھر ان کا قتل کرنے کے بعد لاشوں کو درخت سے لٹکا دیا۔

یہ واقعہ نگھاسن تھانہ علاقہ کے تمولین گاؤں کا ہے۔ لاش ملنے کے بعد اہل علاقہ نے روڈ بلاک کر کے ملزمان کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کیا۔ پولیس نے موقع پر پہنچ کر معاملے کی تفتیش شروع کر دی۔ 


لکھیم پور کھیری کے ایس پی سنجیو سمن نے بتایا کہ اس جرم میں ملوث کل 6 ملزمان کو مختلف طریقوں سے گرفتار کیا گیا ہے۔ ملزمان کی شناخت چھوٹو، جنید، سہیل، حفیظ، کریم الدین اور عارف کے نام سے ہوئی ہے۔ ملزم جنید مقابلے میں پکڑا گیا جہاں اسے ٹانگ میں گولی لگی۔

ایس پی نے بتایا کہ ملزمان لڑکیوں کے دوست تھے۔ سہیل اور جنید نے کھیتوں میں لڑکیوں کو زیادتی کا نشانہ بنایا۔ شائع خبروں کے مطابق لڑکیوں کو زبردستی شادی پر مجبور کرنے  کی کوشش کی  گئی اور اس کے بعد سہیل، حفیظ اور جنید نے ان کا  گلا دبا کر قتل کردیا۔ اس کے بعد اس نے کریم الدین اور عارف کو بلایا اور ثبوت مٹانے کے لیے لڑکیوں کو درخت  پر لٹکا دیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔