مدھیہ پردیش: سرکاری اسکولوں میں حاضری کے وقت بچوں کو ’جے ہند‘ بولنے کا حکم

Getty Images
Getty Images
user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: مدھیہ پردیش کی بی جے پی حکومت نے ’تاناشاہی‘ رویہ اختیار کرتے ہوئے اسکولی بچوں کے لیے ایک نیا حکم نامہ جاری کیا ہے جس سے لوگوں میں چہ می گوئیاں شروع ہو گئی ہیں۔ ریاست کے وزیر تعلیم کنور وجے شاہ نے کہا ہے کہ ستنا کے سرکاری اسکولوں میں اب حاضری کے وقت بچے ’یَس سر‘ اور ’یَس میڈم‘ نہ بولیں بلکہ ’جے ہند‘ کہیں۔ ستنا ضلع کے سبھی اسکولوں کو آئندہ یکم اکتوبر سے اس حکم پر تعمیل کرنے کی ہدایت بھی دے دی گئی ہے۔ کنور وجے شاہ نے تو یہاں تک کہا ہے کہ اگر یہ قدم کامیاب رہا تو وزیر اعلیٰ شیو راج سنگھ چوہان کی منظوری کے بعد پوری ریاست کے اسکولوں کوبھی ایسا کرنے کی ہدایت دی جائے گی۔

ستنا کے سرکاری اسکول کے بچوں پر ’جے ہند‘ بولنے کا دباؤ ڈالے کی خبر عام ہونے کے بعد بی جے پی حکومت کے خلاف آوازیں بھی اٹھنے لگی ہیں۔ اس سلسلے میں سماجی کارکن اور پروگریسیو رائٹرس ایسو سی ایشن کے قومی سکریٹری ونیت تیواری نے کہا کہ ’’وطن پرستی کو جب آپ بچوں کے ذہن میں بزور طاقت بٹھانا چاہیں گے تو اس سےپیچیدگیاں بڑھیں گی۔ بچوں کے ذہن پر اس طرح کے دباؤ کا منفی اثر پڑے گا۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’اسکولوں میں وندے ماترم یا جے ہند کو سختی سے نافذ کرنے سے زیادہ اہم بچوں کی تعلیم ہے۔ اسکولوں میں بچوں کو آزادی ملنی چاہیے، کسی طرح کا دباؤ ان کے لیے ٹھیک نہیں۔‘‘

مدھیہ پردیش کانگریس کے ترجمان کے کے مشرا سے جب اس سلسلے میں ان کی رائے طلب کی گئی تو انھوں نے واضح لفظوں میں اسے ’جمہوریت کی توہین‘ قرار دیا۔ انھوں نے کہا کہ ’’جن لوگوں نے انگریزوں سے بھتہ لیا ہو، جنھوں نے جنگ آزادی کی مخالفت کی ہو وہ ’جے ہند‘ کی بات کیسے کہہ رہے ہیں۔ انھیں ایسا کرنے کا بالکل بھی حق نہیں ہے۔ ان کی باتیں محض دِکھاوا ہیں۔‘‘

حالانکہ وزیر تعلیم کنور وجے شاہ نے حاضری کے وقت ’جے ہند‘ بولنے کا حکم نامہ صرف سرکاری اسکولوں کے نام جاری کیا ہے لیکن انھوں نے پرائیویٹ اسکولوں سےکہا ہے کہ وہ بھی اپنے بچوں سے ایسا کرنے کو کہیں کیونکہ یہ حب الوطنی سے جڑا ہوا معاملہ ہے۔ انھوں نے کہا کہ نئی نسل میں حب الوطنی کا جذبہ پیدا کرنے کے لیے ضروری ہے کہ سبھی اسکولوں میں روزانہ پرچم کشائی ہو اور قومی ترانہ گایا جائے۔

اپنی خبریں ارسال کرنے کے لیے ہمارے ای میل پتہ contact@qaumiawaz.com کا استعمال کریں۔ ساتھ ہی ہمیں اپنے نیک مشوروں سے بھی نوازیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔