پروفیسر خالد جاوید کے ’نعمت خانہ‘ کی لذت کا ہر کوئی معترف، اب انگریزی ترجمہ کی بھی خوب ہو رہی شہرت

پروفیسر خالد جاوید کو جے سی بی ایوارڈ دیئے جانے کے بعد اردو داں طبقہ میں خوشی کا ماحول دیکھنے کو مل رہا ہے، سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر لگاتار انھیں مبارکبادیاں پیش کی جا رہی ہیں۔

ایک تہنیتی تقریب کے دوران شرکا سے مخاطب ہوتے ہوئے پروفیسر خالد جاوید
ایک تہنیتی تقریب کے دوران شرکا سے مخاطب ہوتے ہوئے پروفیسر خالد جاوید
user

تنویر احمد

مشہور و معروف ادیب اور جامعہ ملیہ اسلامیہ سے منسلک پروفیسر خالد جاوید کے ناول ’نعمت خانہ‘ نے انھیں شہرت کی ایک نئی بلندی عطا کر دی ہے۔ اس اردو ناول کے انگریزی ترجمہ ’دی پیراڈائز آف فوڈ‘ کو گزشتہ دنوں ’جے سی بی پرائز فار لٹریچر 2022‘ سے نوازا گیا۔ ناول ’نعمت خانہ‘ کی لذت سے تو اردو طبقہ پہلے ہی مسحور تھا، اب اس کے انگریزی ترجمہ نے غیر اردو داں طبقہ میں بھی تعریفیں بٹورنی شروع کر دی ہیں۔ قابل ذکر ہے کہ ’نعمت خانہ‘ کا انگریزی ترجمہ باراں فاروقی نے کیا ہے اور اسے جگرناٹ پبلی کیشن ہاؤس نے شائع کیا ہے۔

پروفیسر خالد جاوید کو جے سی بی ایوارڈ دیئے جانے کے بعد اردو داں طبقہ میں خوشی کا ماحول دیکھنے کو مل رہا ہے۔ سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر لگاتار انھیں مبارکبادیاں پیش کی جا رہی ہیں اور تقریبات منعقد کر ان کی حوصلہ افزائی کا سلسلہ بھی دیکھنے کو مل رہا ہے۔ ایسی ہی ایک تقریب کے دوران شعبہ اردو، جامعہ ملیہ اسلامیہ کے سابق صدر پروفیسر شہزاد انجم نے پروفیسر خالد جاوید کو ایوارڈ ملنے پر مسرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’’حالیہ برسوں میں جامعہ ملیہ اسلامیہ نے کامیابی و کامرانی کے ان گنت سنگ میل عبور کیے ہیں۔ یہ ایوارڈ خالد جاوید کی شہرت و نیک نامی کے ساتھ ادارے کی عزت و توقیر کا بھی ضامن ہے۔‘‘


جامعہ ملیہ اسلامیہ میں شعبہ اردو کے پروفیسر کوثر مظہری نے بھی پروفیسر خالد جاوید اور ان کے ناول ’نعمت خانہ‘ کے تعلق سے اپنی دلی خوشی کا اظہار کیا ہے۔ انھوں نے کہا ہے کہ ’’ناول کا نام نعمت خانہ ضرور ہے، لیکن اس میں دنیا بھر کی چیزیں بھری پڑی ہیں۔ ناول میں سماج، معاشرہ اور زندگی کے مختلف پہلوؤں کو شامل کیا گیا ہے، اور یہ دکھایا گیا ہے کہ لوگوں کی زندگی کچن سے کس طرح وابستہ ہے۔‘‘ وہ مزید کہتے ہیں کہ ’’جب اس کتاب کے انگریزی ترجمہ (دی پیراڈائز آف فوڈ) پر لوگوں (ایوارڈ دینے والوں) کی نظر پڑی تو وہ بے انتہا متاثر ہوئے۔ پھر وہ کسی دوسری کتاب کا انتخاب کیسے کر سکتے تھے۔ اس کتاب کو انعام ملنا اردو والوں کے لیے خوشی کا بڑا موقع ہے۔ جامعہ ملیہ اسلامیہ کے شعبہ اردو کے لیے ہی نہیں بلکہ جامعہ اور جامعہ برادری کے لیے بھی یہ بڑی بات ہے کہ اس ادارہ میں کوئی آدمی اس لائق ہے کہ وہ قومی سطح پر اپنی تحریر سے لوگوں کو متاثر کر سکتا ہے۔‘‘

جے سی بی ایوارڈ ملنے اور ادبی حلقہ کے ذریعہ لگاتار نیک خواہشات پیش کیے جانے پر پروفیسر خالد جاوید بھی خوشی کا اظہار کر رہے ہیں۔ انھوں نے اکادمی برائے فروغِ استعدادِ اردو میڈیم اساتذہ، جامعہ ملیہ اسلامیہ کی طرف سے منعقد ایک تہنیتی پروگرام میں کہا کہ ’’نعمت خانہ صرف انواع و اقسام کی نعمتوں کا ہی حامل نہیں ہوتا بلکہ ان انواع و اقسام سے لطف اندوز ہونے میں ہم دہن کے جن اجزا کا استعمال کرتے ہیں، مکالمے کے دوران بھی وہی اجزا استعمال کیے جاتے ہیں۔ گویا بھوک ایک آفاقی سچائی ہے۔ اس کا رشتہ جتنا نعمت خانہ سے ہے اتنا ہی تاریخ انسانی کے مکالموں اور معرکوں سے ہے۔‘‘


واضح رہے کہ گزشتہ 19 نومبر کو نئی دہلی کے ہوٹل اوبرائے میں جے سی بی سربراہ لارڈ بیمفورڈ، جے سی بی انڈیا کے چیف آپریٹنگ افسر سنیل کھرانہ اور اس سال ایوارڈ کے لیے مقرر جیوری کے ہیڈ اے ایس پنیرسیلون نے پروفیسر خالد جاوید کو ٹرافی دے کر اعزاز بخشا۔ جے سی بی لٹریچر ایوارڈ کے تحت انعام یافتگان کو 25 لاکھ روپے کی نقد رقم فراہم کی جاتی ہے۔ پروفیسر خالد جاوید کے علاوہ ناول ’نعمت خانہ‘ کا انگریزی ترجمہ کرنے والے پروفیسر باراں فاروقی کو 10 لاکھ روپے نقد انعام دیا گیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */