چندریان پروجیکٹ سے وابستہ کمپنی کے ملازمین کو 18 ماہ سے نہیں ملی تنخواہ: امیش سنگھ کشواہا

جن سائنسدانوں اور کارکنوں کی لگن کی وجہ سے پوری دنیا میں ہندوستان کی تعریف ہو رہی ہے، انہی کارکنوں اور سائنسدانوں کو اپنی روزی روٹی کے لیے قرض لینا پڑرہا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

user

یو این آئی

بہار جنتا دل یو کے ریاستی صدر مسٹر امیش سنگھ کشواہا نے اتوار کو ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی لیڈر چندریان-3 کی کامیابی کا سہرا مودی جی کے سر باندھ  رہے ہیں، لیکن چندریان 3 کے لانچنگ پیڈ سمیت تمام ضروری سامان بنانے والی کمپنی کے انجینئروں، افسران اور اہلکاروں کو گزشتہ 18 ماہ سے تنخواہیں نہیں ملی ہیں۔ یہ کمپنی مرکزی حکومت کی بھاری صنعت کی وزارت کے تحت آتی ہے۔ کامیابی کا کریڈٹ لینے کے لیے قطار میں سب سے آگے کھڑی مودی حکومت تنخواہ کے سوالوں پر خاموش کیوں ہے؟

ریاستی صدر نے کہا کہ یہ انتہائی بدقسمتی اور پورے ملک کے لیے شرم کی بات ہے کہ جن سائنسدانوں اور کارکنوں کی لگن کی وجہ سے آج پوری دنیا میں ہندوستان کی تعریف ہو رہی ہے، انہی کارکنوں اور سائنسدانوں کو اپنی روزی روٹی کے لیے قرض لینا پڑرہا ہے۔ کمپنی کے ملازمین ایک سال سے اپنی تنخواہوں کے لیے احتجاج کر رہے ہیں، کئی بار انہوں نے دھرنا مظاہروں کے ذریعے مودی حکومت کو جگانے کی کوشش کی اور کمپنی کے ملازمین نے مرکزی حکومت کے ہیوی انڈسٹری کے وزیر سے ملاقات کے بعد اپنی بات رکھی، لیکن ابھی تک کسی حل کے آثار نظر نہیں آ رہے ہیں۔ مودی حکومت کی بے شرمی کی اس سے زیادہ ٹھوس مثال کوئی نہیں ہو سکتی۔


مسٹر کشواہا نے کہا کہ کمپنی 1963 میں 22 ہزار ملازمین کے ساتھ شروع ہوئی تھی، اب صرف 3400 ملازمین رہ گئے ہیں، جن میں سے 3000 ملازمین کی تنخواہ گزشتہ 18 ماہ سے التوا میں ہے۔ بی جے پی کی مودی حکومت روزگار اور کاروباری اداروں سے متعلق بڑے بڑے دعوے کرتی رہی ہے، لیکن آج حقیقت ملک کے لوگوں کے سامنے ہے۔ مودی حکومت کی پوری توجہ صرف اپنے پروپیگنڈے پر ہے، حکومت کو اس سے کوئی سروکار نہیں ہے کہ عام لوگ کن حالات میں زندگی گزار رہے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔