ہاسٹل میں پھندے سےلٹکی ملی انجینئرنگ کے طالب علم کی لاش، نوٹ میں لکھا ’میں ہار مان چکا ہوں‘

پولیس انسپکٹر کے مطابق واقعہ سے کچھ دیر پہلے متوفی کرشن کانت نے اپنے والد سے فون پر بات کی تھی۔ بات چیت کے دوران اس کے والد کو خدشہ ہوا کہ کرشن کانت خود کو نقصان پہنچانے جیسا قدم اٹھا سکتا ہے۔

خودکشی، علامتی تصویر
i
user

قومی آواز بیورو

مغربی اتر پردیش کے ضلع گوتم بدھ نگر میں گریٹر نوئیڈا واقع نوئیڈا انسٹی ٹیوٹ آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی (این آئی ای ٹی) میں زیر تعلیم 25 سالہ ایم سی اے تیسرے سال کے طالب علم کرشن کانت کی اتوار کو مشتبہ حالات میں موت ہو گئی۔ پولیس کے مطابق طالب علم کی لاش اس کے ہاسٹل کے کمرے میں پھندے سے لٹکی ہوئی ملی۔ ابتدائی طور پر معاملہ خودکشی کا ظاہر ہورہا ہے۔ اس واقعہ نے انسٹی ٹیوٹ میں طلباء اور عملے کو حیران اور خوف زدہ کر دیا ہے۔

’آج تک‘ کی رپورٹ کے مطابق نالج پارک پولیس اسٹیشن کے انچارج انسپکٹر سرویش کمار سنگھ نے بتایا کہ کرشن کانت جھارکھنڈ کا رہنے والا تھا اور کراؤن ہاسٹل میں اپنے روم میٹ ہریتک کے ساتھ رہتا تھا۔ پولیس کو متوفی کے کمرے سے ایک چھوٹا سا نوٹ ملا، جس میں انگریزی میں لکھا ہے کہ ’میں ہار مان چکا ہوں، میری لاش اور میرے سامان کو میرے گھر والوں کو دے دینا‘۔ پولیس اس نوٹ کی جانچ کررہی ہے۔


انسپکٹر سنگھ کے مطابق واقعہ سے کچھ دیر پہلے کرشن کانت نے اپنے والد سے فون پر بات کی تھی۔ بات چیت کے دوران اس کے والد کو خدشہ ہوا کہ کرشن کانت خود کو نقصان پہنچانے جیسا قدم اٹھا سکتا ہے۔ پریشان والد نے فوری طور پر اس کے روم میٹ ہریتک سے رابطہ کیا اور اس سے کہا کہ وہ فوری طور پر کرشن کانت کو دیکھے۔ہریتک اس وقت ہاسٹل میں موجود نہیں تھا، اس لیے اس نے ایک جاننے والے کو کمرے میں جانے کو کہا۔ جب وہ دوست کمرے تک پہنچا تو اس نے دروازہ اندر سے بند پایا۔ کافی دیر تک دستک دینے اور آواز لگانے کے باوجود اندر سے کوئی جواب نہیں آیا۔ دوسرے طلباء کی مدد سے دروازے کا لاک توڑا گیا، جہاں کرشن کانت پھندے سے لٹکا ہوا پایا گیا۔ اطلاع ملنے پر پولیس نے جائے وقوعہ پر پہنچ کر تفتیش شروع کردی۔

ہریتک نے پولیس کو بتایا کہ کرشن کانت کچھ عرصے سے مسلسل سر درد سے پریشان تھا جس کی وجہ سے وہ ذہنی دباؤ میں بھی دکھائی دیتا تھا۔ تاہم پولیس کا کہنا ہے کہ موت کی صحیح وجہ پوسٹ مارٹم اور فرانزک رپورٹ آنے کے بعد ہی سامنے آسکتی ہے۔ پولیس نے انسٹی ٹیوٹ انتظامیہ سے بھی بات کی ہے اور وہ طالبعلم کی پڑھائی، صحت اور ذاتی صورتحال کے حوالے سے تفصیلات اکٹھی کر رہی ہے۔ اہل خانہ کو مطلع کر دیا گیا ہے، ان کے آنے کے بعد مزید کارروائی کی جائے گی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔