ملازمین ’یو پی ایس‘ کے لیے رضامند نہیں! 24 لاکھ این پی ایس ملازمین میں سے محض 97 ہزار نے یو پی ایس کا کیا انتخاب

’پنشن فنڈ ریگولیٹری اینڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی‘ نے 22 اکتوبر کو آر ٹی آئی کے جواب میں بتایا ہے کہ 14 اکتوبر تک 24 لاکھ این پی ایس ملازمین میں سے محض 97094 نے یو پی ایس کا متبادل منتخب کیا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>پنشن، تصویر آئی اے این ایس</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

مرکزی حکومت کے ذریعہ نافذ کردہ ’یونیفائیڈ پنشن اسکیم‘ (یو پی ایس) میں شامل ہونے کا متبادل دینے کی آخری تاریخ، جو پہلے 30 ستمبر تھی، اسے اگلے 2 ماہ کے لیے بڑھایا گیا تھا۔ یعنی آخری تاریخ 30 نومبر کر دی گئی۔ اس کے باوجود سرکاری ملازمین یو پی ایس کا انتخاب کرنے کو راضی نہیں ہیں۔ ایمپلائی تنظیمیں اب بھی پرانی پنشن کی بحالی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

’پنشن فنڈ ریگولیٹری اینڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی‘ (پی ایف آر ڈی اے) نے 22 اکتوبر کو آر ٹی آئی کے جواب میں بتایا ہے کہ 14 اکتوبر تک 24 لاکھ این پی ایس ملازمین میں سے محض 97094 نے یو پی ایس کا متبادل منتخب کیا ہے۔ دوسری طرف مرکزی و ریاستی حکومتوں کی ایمپلائی تنظیموں نے پرانی پنشن بحالی سے متعلق تحریک کو مزید تیز کر دیا ہے۔ ’نیشنل مشن فار اولڈ پنشن اسکیم بھارت‘ کے بینر تلے او پی ایس بحالی کے لیے آئندہ 9 نومبر کو دہلی کے جنتر منتر پر بڑی ریلی منعقد ہوگی۔ ’این ایم او پی ایس‘ کے قومی سربراہ وجئے کمار بندھو 25 نومبر کو دہلی میں او پی ایس بحالی کے مطالبہ کو لے کر ایک عظیم الشان ریلی کرنے جا رہے ہیں۔ آل انڈیا ڈیفنس ایمپلائی یونین کے جنرل سکریٹری شری کمار بھی اس ایشو پر لگاتار بے باکی کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔


مرکزی حکومت کی پنشن اسکیم ’یو پی ایس‘ کو لے کر ملازمین زیادہ پُرجوش دکھائی نہیں دے رہے ہیں۔ اس سال یکم اپریل سے یو پی ایس کو نافذ کیا گیا تھا۔ ابتدا میں این پی ایس والے مرکزی ملازمین کو 30 جون تک یو پی ایس کا متبادل منتخب کرنے کا وقت دیا گیا۔ نتائج حوصلہ بخش نہیں رہے، اس لیے حکومت نے آخری تاریخ کو 30 ستمبر تک بڑھا دیا۔ وزیر مملکت برائے مالیات  نے 28 جولائی کو لوک سبھا میں بتایا تھا کہ 20 جولائی تک 31555 ملازمین نے ہی یو پی ایس کا انتخاب کیا ہے۔ یہ نمبر مجموعی اہل مرکزی ملازمین کا محض 1.37 فیصد ہے۔ آر ٹی آئی سے پتہ چلا ہے کہ 24 ستمبر تک محض 70670 مرکزی ملازمین نے یو پی ایس میں شامل ہونے کا متبادل فراہم کیا ہے۔ ان میں سول ڈپارٹمنٹ کے 21366، ڈاک محکمہ کے 9996، ٹیلی کام کے 130، ریلوے کے 18024 اور ڈیفنس سول سیکٹر کے 7058 ملازمین نے یو پی ایس کا متبادل منتخب کیا۔ اس کے بعد یو پی ایس کے انتخاب کی آخری تاریخ 30 نومبر تک بڑھا دی گئی۔

اب دوبارہ سے آر ٹی آئی داخل کی گئی، جس کا جواب 22 اکتوبر کو ملا ہے۔ اس میں بتایا گیا ہے کہ 30 ستمبر تک پی ایف آر ڈی اے کا ڈاٹا بتاتا ہے کہ مرکزی حکومت میں 2466314 ملازمین این پی ایس میں شامل ہیں۔ مذکورہ بالا تاریخ تک 97094 ملازمین یو پی ایس میں شامل ہوئے ہیں۔ ان میں سول ڈپارٹمنٹ کے 38569، محکمہ ڈاک کے 18503، ٹیلی کام کے 349، ریلوے کے 28529 اور ڈیفنس سول سیکٹر کے 11144 ملازمین نے یو پی ایس کا متبادل منتخب کیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔